سٹیپنی سے مکالمہ ۔۔۔ کشور ناہید

 

بالوں میں کلر لگا رہی تھی

آئینے نے پوچھا

یہ ناز و نخرہ کس کے لئے ہے؟

تم وصال کے لیئے دیوار کے ساتھ لگ کر کھڑی ہو جاتی ہو

انتظار کرتی ہو ٹکنیشین کا

کہ وہ کب گاڑی ٹھیک کر کے لائے گا

انٹرنیٹ پر چیٹنگ کے لئے

تمہارے بیٹوں کو فرصت نہیں ہے

شہر میں گاڑیاں بہت ہیں

ان میں لوگ بھی بہت ہوں گے

چہرے جن پر مسکراہٹ نہیں، کسی مشن پر پہنچنے کی وحشت دوار ہے

معلوم نہیں یہ خود کش حملہ کرنے والے ہوں

٭٭

شعر و حکمت، حیدر آباد ہند، کتاب نو، دسمبر ۲۰۰۶ء، مدیر: اختر جہاں، مرتبین: شہریار، مغنی تبسم

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے