منظر ۔۔۔ سید محمد اشرف

  عرفان صدیقی کے نام   بالکل اسی جگہ، اسی پل پر کھڑے ہو کر میں نے اس دن سوچا تھا کہ خاموش اونٹوں کی قطار کے ساتھ رمضان کا قافلہ تھوڑی ہی دیر میں رخصت ہونے والا ہی۔ تین میل دور قصبے کی پرانی مسجدوں سے مغرب کی اذان کی آواز، راستے کی دھند Read more about منظر ۔۔۔ سید محمد اشرف[…]

غزل ۔۔۔ حنیف کیفی

  آرزوئیں کمال آمادہ زندگانی زوال آمادہ   زندگی تشنۂ مجال جواب لمحہ لمحہ سوال آمادہ   زخم کھا کر بپھر رہی ہے انا عاجزی ہے جلال آمادہ   کیسے ہموار ہو نباہ کی راہ دل مخالف خیال آمادہ   پھر کوئی نشتر آزما ہو جائے زخم ہیں اندمال آمادہ   ہر قدم پھونک پھونک Read more about غزل ۔۔۔ حنیف کیفی[…]

من عرف نفسہ ۔۔۔ شمس الرحمن فاروقی

  روشنی کی ایک ننھی سی لکیر میرے کمرے کے اندھیرے کا بدن چپکے چپکے ٹٹولتی ہے جس طرح حبشی حسینہ کے ڈھلے صندل کے سے آبنوسی جسم کے اعصاب میں تیز سوئی کی اچانک اک چبھن سرسراتے سانپ کی مانند دوڑاتی ہے خوں جھنجھنا اٹھتے ہیں سارے تار و پو اور پھر آہستہ آہستہ Read more about من عرف نفسہ ۔۔۔ شمس الرحمن فاروقی[…]

نثری نظم: ہیئت اور تکنیک کی میزان ۔۔۔ حنیف کیفی

  پچھلی کئی دہائیوں سے اردو میں نثری نظم موضوعِ بحث بنی ہوئی ہے۔ میرے علم کے مطابق اس بحث کا آغاز 1974 میں ڈاکٹر وزیر آغا کے رسالے ’اوراق‘ میں ’سوال یہ ہے‘ عنوان کے تحت ایک مذاکرے کی شکل میں ہوا تھا۔ اس کے بعد نہ صرف یہ کہ اس موضوع کے دروازے Read more about نثری نظم: ہیئت اور تکنیک کی میزان ۔۔۔ حنیف کیفی[…]

افسانچے۔۔۔ جوگندر پال

  ارے ہاں   اس نے اپنی تلاش میں گھر بار تیاگ دیا اور چار کھونٹ گھومتا پھرا، اور تلاش کرتے کرتے بھول گیا کہ وہ کیا تلاش کئے جا رہا ہے۔ مگر ایک دن اچانک اپنے آپ کو پھر اپنے گھر کی چوکھٹ پر پا کر مسرت سے اس کی گھگی بندھ گئی، کہ Read more about افسانچے۔۔۔ جوگندر پال[…]

کیا نقاد نا اہل ہے؟ ۔۔۔ شمس الرحمن فاروقی

  نقاد کو اتنا بلند اور اہم مرتبہ آپ کیوں دے رہے ہیں؟ کیا آپ نے تنقیدی کتابوں، یا تنقیدی تحریروں کی عمر پر نہیں غور کیا؟ تنقید تو چار دن کی چاندنی ہے (اگر اسے چاندنی کا لقب دیا جا سکے)۔ کم ہی تنقیدیں ایسی ہیں جو اشاعت کے دس پندرہ سال بعد بھی Read more about کیا نقاد نا اہل ہے؟ ۔۔۔ شمس الرحمن فاروقی[…]

میں تجھے پھر ملوں گی ۔۔۔ امرتا پریتم/ ترجمہ: ڈاکٹر رینو بہل

پنجابی نظم ۔۔۔ امرتا پریتم   امرتا پریتم کی آخری نظم (امروز کے لیے)   میں تجھے پھر ملوں گی کہاں؟ کس طرح؟ نہیں معلوم شاید تیرے تخیل کی چنگاری بن کر تیرے کینوس پر اتروں گی یا شاید تیرے کینوس کے اوپر ایک رہسیہ مے* ریکھا بن کر خاموش ہوئی تجھے دیکھتی رہوں گی Read more about میں تجھے پھر ملوں گی ۔۔۔ امرتا پریتم/ ترجمہ: ڈاکٹر رینو بہل[…]

غزلیں ۔۔۔ غالب عرفان

شعور، پیاسا سمندر ہے، کیا کیا جائے یہ کائنات کا منظر ہے، کیا کیا جائے   نفس نفس میں مقّید ہوا کا رخ بن کر حیات، میرا مقدر ہے، کیا کیا جائے   نگاہ دیکھ نہ پائی ہے، آج تک جس کو وہ میری روح کے اندر ہے، کیا کیا جائے   بلا رہا ہے، Read more about غزلیں ۔۔۔ غالب عرفان[…]

غالب عرفان: زندگی کس لحن میں منظوم ہے ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

  کراچی سے خبر آئی کہ کہنہ مشق شاعر غالب عرفان (محمد غالب شریف، پیدائش: 1938) اکیس جنوری 2021ء کو خالق حقیقی سے جا مِلے۔ پر خلوص جذبات اور دردمندی سے سرشار احساسات کو اشعار کے قالب میں ڈھالنے ولا جری تخلیق کار رخصت ہو گیا۔ اپنے ذہن و ذکاوت کو رو بہ عمل لاتے Read more about غالب عرفان: زندگی کس لحن میں منظوم ہے ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

ہم دیوانوں کی کیا ہستی ۔۔۔ بھگوتی چرن ورما/ حسن منظر

ہندی نظم: بھگوتی چرن ورما   ہم دیوانوں کی کیا ہستی ہیں آج یہاں کل وہاں چلے مستی کا عالم ساتھ رہا ہم دھول اڑاتے جہاں چلے آئے بن کر سرخوشی ابھی آنسو بن کر بہہ چلے ابھی سب کہتے ہی رہ گئے، ارے! تم کیسے آئے کہاں چلے؟ کس اُور چلے یہ مت پوچھو Read more about ہم دیوانوں کی کیا ہستی ۔۔۔ بھگوتی چرن ورما/ حسن منظر[…]