مرگ انبوہ ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی

  اقتباس باب اول : موت سے مکالمہ   بلیو وہیل اور پاشا مرزا     ’’اس کھیل میں موت ہے موت سے زیادہ خوبصورت کوئی فنتاسی نہیں کیا ہم میں سے کسی کو پتہ ہے کہ موت کے بعد کی زندگی کیسی ہے؟ سب کچھ ختم یا ایک رقص خلا میں؟ یا ایک نئی Read more about مرگ انبوہ ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی[…]

میٹھے نلکے ۔۔۔ نجیبہ عارف

  بابو جی نے کہا تھا، اڈے پر اترتے ہی تانگہ لے لینا۔ مگر یہاں تو دور دور تک کسی تانگے کا نام نشان نہیں تھا۔ اس کے بجائے رکشوں کا ایک چنگھاڑتا ہوا ہجوم تھا جو ہارن بجا بجا کر، مجھے اپنی طرف متوجہ کر رہا تھا۔ مجھے سخت کوفت ہوئی۔ پھر میں نے Read more about میٹھے نلکے ۔۔۔ نجیبہ عارف[…]

غزلیں ۔۔۔ سید امین اشرف

  زیب اس کو یہ آشوب گدائی نہیں دیتا دل مشورۂ ناصیہ سائی نہیں دیتا   کس دھند کی چادر میں ہے لپٹی کوئی آواز دستک کے سوا کچھ بھی سنائی نہیں دیتا   ہے تا حد امکاں کوئی بستی نہ بیاباں آنکھوں میں کوئی خواب دکھائی نہیں دیتا   عالم بھی قفس رنگ ہے Read more about غزلیں ۔۔۔ سید امین اشرف[…]

یہ عجیب عورتیں ۔۔۔ نسترن احسن فتیحی

  نظروں کے سامنے گہری دھند تھی۔۔۔ گرد و غبار تھا شاید۔۔۔۔ اس کا چہرہ ذرا سا چمکا تھا۔۔۔۔ اس دھند کے پیچھے۔۔۔ مگر شور اور بھیڑ میں وہ گم ہو گئی۔۔ میں نے اسے دوبارہ دیکھنے کی جستجو کی مگر نہیں۔۔۔۔ دھند بہت گہری ہے۔۔ یہ گرد و غبار نہیں، کہرا ہے شاید یا Read more about یہ عجیب عورتیں ۔۔۔ نسترن احسن فتیحی[…]

اللہ میاں کا کارخانہ ۔۔۔ محسن خان

اقتباس   رات کو تیز ہوا کے ساتھ خوب بارش ہوئی تھی۔ کھیتوں کی مٹی گیلی ہو گئی تھی اور درختوں کے پتّے دھُل کر چمک رہے تھے۔ جب میں بکری کو لے کر قبرستان پہنچا تو میں نے دیکھا اماں اور چچا جان کی قبریں کچھ نیچی ہو گئی تھیں اور ان کے کَتبوں Read more about اللہ میاں کا کارخانہ ۔۔۔ محسن خان[…]

ہاتھ دستہ ہوا ہے نرگس کا ۔۔۔ فیروز عابد

  میں شاید پانی میں یا کیچڑ میں گردن تک ڈوبا تھا۔ گلے میں آواز پھنس گئی تھی۔ یہ کیا میں تو گنہ گاروں کی قطار میں کھڑا تھا۔ نیکو کار لوگوں کی قطار بہت لمبی تھی۔ اس کی لمبائی بڑھتی جا رہی تھی۔ اب وہ قطار میری نظروں سے اوجھل ہو کر پتہ نہیں Read more about ہاتھ دستہ ہوا ہے نرگس کا ۔۔۔ فیروز عابد[…]

غزلیں ۔۔۔ مظفرحنفی

  چار سمتیں ہوں گی پگڈنڈی بدلتی جائے گی یوں ہی چلتا جا، کوئی صورت نکلتی جائے گی   فطرتاً سورج کو جلنا ہے سو جلتا جائے گا برف اپنے آپ گرمی سے پگھلتی جائے گی   ایک ریلے کی کسر ہے ایک جھونکے کی کمی تا کجا یہ مشتِ خاکستر اچھلتی جائے گی   Read more about غزلیں ۔۔۔ مظفرحنفی[…]

مٹی کے بُت ۔۔۔ عباس خان

  مدثر کو اس کے والدین نے ہر طرح سے سمجھایا، دوستوں نے منت سماجت کی اور پڑوسیوں نے کوشش کی لیکن اُس کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی، اُس نے سب کو دو ٹوک الفاظ میں جواب دیا کہ وہ اللہ وسائی سے شادی نہیں کرے گا۔ جب وجہ پوچھی جاتی تو وہ Read more about مٹی کے بُت ۔۔۔ عباس خان[…]

ایک دِستوپِئن ( dystopian) معاشرے میں ۔۔۔ شافع قدوائی

  آرویلِئن ساخت (Orwellian structure) پر تشکیل شدہ، مشرف عالم ذوقی صاحب کا تازہ ترین ناول ’مرگ انبوہ‘ ایک ایسی ‘حیرت زدگی’ کا احساس کراتا ہے جو ایسے ملک میں رہنے سے پیدا ہوتی ہے جو خرید و فروخت کی تجارت کے علاوہ کچھ نہیں جانتا۔ اردو میں شاندار، جاندار اور جاذبِ قرات ناولوں کی Read more about ایک دِستوپِئن ( dystopian) معاشرے میں ۔۔۔ شافع قدوائی[…]

غزل ۔۔۔ وزیر آغا

  عمر کی اس ناؤ کا چلنا بھی کیا،رُکنا بھی کیا کِرمکِ شب ہوں مِرا جلنا بھی کیا،بجھنا بھی کیا   اک نظر اُس چشمِ تر کا میری جانب دیکھنا آبشارِ نور کا پھر خاک پر گرنا بھی کیا   زخم کا لگنا ہمیں درکار تھا،سو اُس کے بعد زخم کا رِسنا بھی کیا اور Read more about غزل ۔۔۔ وزیر آغا[…]