اے وقت ذرا تھم جا ۔۔۔ امجد اسلام امجد

  اک خواب کی آہٹ سے یوں گونج اٹھیں گلیاں امبر پہ کھلے تارے باغوں میں ہنسیں کلیاں ساگر کی خموشی میں اک موج نے کروٹ لی اور چاند جھکا اس پر پھر بام ہوئے روشن کھڑکی کے کواڑوں پر سایہ سا کوئی لرزا اور تیز ہوئی دھڑکن پھر ٹوٹ گئی چوڑی، اجڑنے لگے منظر Read more about اے وقت ذرا تھم جا ۔۔۔ امجد اسلام امجد[…]

ڈرتے ڈرتے دمِ سحر سے ۔۔۔ شفیق فاطمہ شعریٰ

  چاند بیگانہ ہے، کون اس کو کہے گا اپنا اس کے حالات جدا، اس کے مقامات جدا نو دمیدہ کبھی، کامل کبھی، نا پید کبھی بس یہی رنگ تلوّن ہے تشخّص اس کا   تارے سرگوشیاں کرتے رہے، ان کی تب و تاب ان سے اچھی کہ رسائی مرے دل تک پائی چاند نے Read more about ڈرتے ڈرتے دمِ سحر سے ۔۔۔ شفیق فاطمہ شعریٰ[…]

گرداب ۔۔۔ شموئل احمد

اقتباس ۱   سر شام افق پر اُگے تنہا ستارے کی بھی اپنی ایک اداسی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔! اس کی آنکھوں میں اداسی کا کچھ ایسا ہی رنگ تھا اور اگر دھند کا کوئی چہرہ ہوتا ہے تو اُس کا چہرہ بھی۔۔۔۔۔ وہ خوب صورت نہیں تھی۔ خط و خال بھی تیکھے نہیں تھے۔ پھر بھی Read more about گرداب ۔۔۔ شموئل احمد[…]

’’اب کے دھوئیں میں خون کی سرخی کا رنگ ہے‘‘ ۔۔۔ ناصر عباس نیر

  کووڈ 19 کے سبب سال 2020ء بد ترین سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ حارث خلیق نے اس سال کو اسلامی تاریخ کے سال 619ء کی طرز پر عام الحزن کہا ہے کہ اس برس کتنے ہی اہم اور ممتاز ادیب، ایک ایک کر کے، اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ سب Read more about ’’اب کے دھوئیں میں خون کی سرخی کا رنگ ہے‘‘ ۔۔۔ ناصر عباس نیر[…]

سٹیپنی سے مکالمہ ۔۔۔ کشور ناہید

  بالوں میں کلر لگا رہی تھی آئینے نے پوچھا یہ ناز و نخرہ کس کے لئے ہے؟ تم وصال کے لیئے دیوار کے ساتھ لگ کر کھڑی ہو جاتی ہو انتظار کرتی ہو ٹکنیشین کا کہ وہ کب گاڑی ٹھیک کر کے لائے گا انٹرنیٹ پر چیٹنگ کے لئے تمہارے بیٹوں کو فرصت نہیں Read more about سٹیپنی سے مکالمہ ۔۔۔ کشور ناہید[…]

یہ لوح مزار تو میری ہے ۔۔۔ اشعر نجمی

  اگرچہ میں نے آج ہی صبح فیصلہ کیا تھا کہ علی اکبر ناطق کے ‘مرقع فاروقی’ کے بعد میں اپنی وہ یادیں شیئر کروں گا جو فاروقی صاحب سے وابستہ ہیں، لیکن اندر کی گھٹن پل پل بڑھ رہی ہے، وہ بوجھ جو میں اب تک ڈھوتا رہا تھا، ناقابل برداشت ہو گیا ہے، Read more about یہ لوح مزار تو میری ہے ۔۔۔ اشعر نجمی[…]

مرگ اسرافیل سے ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی

  (مشرف عالم ذوقی نے ’مرگ انبوہ‘ نامی ناول سے چار عدد ناولوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے، ’مرگ انبوہ‘ کے بعد دوسرا حصہ ’مردہ خانے میں عورت‘ حال ہی میں شائع ہو چکا ہے۔ تیسرا حصہ ’صحرائے لا یعنی‘ اور چوتھا ’ہائی وے پر کھڑا آدمی‘ ابھی زیر طبع ہیں۔ زیر نظر اقتباس، Read more about مرگ اسرافیل سے ۔۔۔ مشرف عالم ذوقی[…]

کتنی مشکل ہے! ۔۔۔ وزیر آغا

  تھکن آنکھوں کی بھاری چلمنوں سے لگ کے بیٹھی دھند اوڑھے منظروں کو دیکھتی۔۔۔کب دیکھتی ہے! جھکی شاخوں سے چمٹے سبز پتے سکڑتی تتلیاں بن کر ندی پر جھک گئے ہیں ندی کا تہہ نشیں پانی زمیں کی کوکھ میں ٹھہرا ہوا ہے فلک۔۔۔اک گول برتن خاک پر اوندھا پڑا ہے سلو موشن میں Read more about کتنی مشکل ہے! ۔۔۔ وزیر آغا[…]

قطعہ تاریخ وفات شمس الرحمٰن فاروقی ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر

  شمس رحمن عرف فاروقی تھے جو شب خون کے سپہ سالار   ہاتھ میں لے کے ذو الفقارِ قلم سومناتِ ادب پہ کی یلغار   دہریوں کو نکالا قلعوں سے کر دیے ان کے حوصلے مسمار   زعفرانی تھا گیانؔ یرقانی اس سے دنیا کو کر دیا ہشیار   میرؔ و غالبؔ کے شعر۔ Read more about قطعہ تاریخ وفات شمس الرحمٰن فاروقی ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر[…]

نذرِ جذبی ۔۔۔۔ منیب الرحمٰن

  (۲۰۰۲ء کے اواخر میں جب میں علی گڑھ گیا تو مجھے عرصۂ دراز کے بعد اپنے شفیق دوست معین احسن جذبی سے ملنے کا موقع ملا۔ یہ نظمیں اسی ملاقات کی یادگار ہیں)   باز جست     چلو کہ شہرِ فراموش کا نشاں ڈھونڈیں وہ بام و در، وہ گلی کوچے، وہ مکاں Read more about نذرِ جذبی ۔۔۔۔ منیب الرحمٰن[…]