رحیم انور

ّّّّّّّّّّّّّّّّّّ___________________________
مکھوٹا
ّّّّّّّّّّّّّّّّّّ___________________________

پولیس نے فرض شناسی سے ایک معمولی چور کو گرفتار کر کے لایا تھا۔ اور اسے آہنی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیل دیا۔ لیکن اس خطرناک مجرم کو پکڑ نہ سکی۔ جو اپنے چہرے پر سیاسی مکھوٹا لگائے سفید پوشاک اور عزت دار شہری کی حیثیت سے سماج کے درمیان موجود تھا‘‘۔

ّّّّّّّّّّّّّّّّّّ___________________________
دعا
ّّّّّّّّّّّّّّّّّّ___________________________

بوڑھے فقیر نے صدا لگائی۔ ’’تھوڑا کھانا لادو۔ دو دن سے بھوکا ہوں ‘‘۔ گھر کے مکین نے کہا۔ ’’لیکن تمہاری صدا میں دعا شامل نہیں ہے جبکہ پہلے کے درویش دعا پہلے دیتے تھے اور خیرات بعد میں حاصل کرتے تھے‘‘۔
’’لیکن اب دعا کے بدلہ خیرات ملنا بھی کیا یقینی ہے؟!‘‘
بوڑھے فقیر کی اس بات پر گھر کا مکیں حیرت سے اس کا چہرہ دیکھے جا رہا تھا۔۔!
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے