کن ۔۔۔ جیلانی بانو

میرے اوپر ایٹمی ہتھیاروں کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
کیا آنے والے پل میں یہ دنیا مٹ جائے گی؟
میں سراٹھائے آسمان کی طرف دیکھ رہی ہوں۔
کوئی وعدہ۔۔۔۔۔۔! کوئی معجزہ۔۔۔۔؟
پھر ایک بار ’’کن‘‘ کی صدا کیوں نہیں آتی۔
ننھی رمشاء نے میرے ہاتھ سے قلم چھین لیا ہے۔وہ سفید کاغذ پر جھکی کچھ لکھ رہی ہے۔
کچھ تو لکھو کہ حرف چمک اٹھیں۔ کچھ تو بولو کہ حرف چمک اٹھیں۔
کچھ تو بولو کہ روشنی ہو جائے۔۔۔۔۔
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے