جائداد ۔۔۔ کوثر صدیقی

میرے کمرے میں ایک چڑیا کے جوڑے نے گھونسلہ بنا رکھا تھا۔۔
میں دیکھتا ہوں ہر چھٹویں مہینے چڑیا انڈے دیتی تھی۔۔
بچے نکلتے تھے۔
پھر دونوں مل کر دن رات محنت کر کے انھیں پالتے تھے۔۔
پھر اڑنا سکھاتے تھے۔۔
پر آنے کے بعد ایک دن پھر سے اڑ جاتے۔ اور ماں باپ کو پلٹ کر بھی نہ دیکھتے۔ ایک دن میں نے چڑیا سے پوچھا کہ تمہارے بچے تمہارے ساتھ کیوں نہیں رہتے۔ چڑیا نے جواب دیا۔۔ ہمارے پاس کوئی جائداد ہے نہ اثاثہ۔۔
میں اپنے بچوں کی طرف دیکھنے لگا۔
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے