امیدوار۔۔۔ احمد صغیر

ایک ہوٹل!
اور اس ہوٹل کے باہر لوگوں کا ہجوم۔
لوگ قطار در قطار کھڑے ہیں۔
میں سوچتا ہوں اور قریب پہنچ جاتا ہوں۔
’’بھائی صاحب‘‘۔
’’کیا بات ہے؟‘‘
’’یہ بھیڑ کیسی ہے؟ یہاں کوئی فلم اسٹار یا منتری تو نہیں آیا ہے کہ لوگ یوں بارش کی بوند کی طرح ٹپک رہے ہیں ‘‘۔
’’نہیں ‘‘۔
’’تو پھر؟‘‘۔
’’اس ہوٹل میں ایک بیرے کی جگہ خالی ہوئی ہے اور یہ سب اس کے امیدوار ہیں ‘‘۔
’’او۔۔ ایک بیرے کی جگہ!۔۔ اور میں بھی لائن میں کھڑا ہو جاتا ہوں ‘‘۔
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے