صدر۔۔۔ اسلم جمشید پوری

آج پورے دس سال بعد وہ اپنے دوست نوشاد کے گھر جا رہا تھا۔ راستے بھر طرح طرح کے خیال اس کے ذہن میں آ رہے تھے۔۔ آخر اس طرح سوچتا وہ نوشاد کے گھر پہنچ گیا۔ عالیشان عمارت دیکھ کر وہ دنگ رہ گیا۔۔ دس برس قبل اس کے دوست کا ٹوٹا سا کچا مکان تھا۔ آواز دینے پر نوشاد باہر آیا۔ اسے دیکھتے ہی دوڑ کر اس سے لپٹ گیا اور اسے اندر لے گیا۔ طعام سے فارغ ہونے پر نوشاد نے اسے اپنا گھر اور سامان دکھانا شروع کیا۔۔ ’’دیکھو شکیل یہ ڈرائینگ روم ہے۔ یہ بیڈ روم ہے۔ یہ ریڈنگ روم ہے۔ یہ کچن۔۔ کار۔۔ ٹیلی فون۔۔‘‘۔
نوشاد اتنا بڑا آدمی کیسے بن گیا۔۔؟
شکیل کے دماغ میں یہ سوال بار بار ابھر رہا تھا۔ جب اس سے نہ رہا گیا تو اس نے نوشاد سے پوچھ ہی لیا۔ نوشاد نے مسکرا کر جواب دیا۔
’’اس میں پریشانی کی کیا بات ہے؟۔۔ گذشتہ دس برسوں سے اس بستی کی کمیٹی کا صدر میں ہی چنا جاتا ہوں ‘‘۔
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے