افسانچے ۔۔۔ مظفر حنفی

___________________________
پاگل اور پولیس
___________________________

پاگل ڈنڈے سے کھمبے کو پیٹ رہا تھا۔ ایک لمبا آدمی آ کر پاگل کو پیٹنے لگا۔ پاگل نے پوچھا۔
’’تم مجھ کو کیوں پیٹ رہے ہوں ؟۔۔ میں تو پاگل آدمی ہوں ‘‘۔
’’اور میں پولیس کا آدمی ہوں !‘‘۔
٭

___________________________
اخلاقیات
___________________________

وہ دونوں فوارے کے کارنس پر بیٹھے بڑی دیر سے اخلاقیات پر بحث کر رہے تھے۔ ’’دیکھئے نا! کیا زمانہ آ گیا ہے۔ شارع عام پر اس قسم کے مجسمے نصب کرنا کہاں کی تہذیب ہے‘‘۔
’’اجی صاحب، کیا عرض کرو۔ ابھی کل ہی۔۔ ارے۔۔‘‘
اور وہ دونوں سامنے سے گزرتی ہوئی برہنہ پگلی کو ٹکٹکی لگا کر دیکھنے لگے۔
٭

___________________________
دیا دھرم
___________________________

تین فاقے ہو گئے تو ارسطو اپنا ہینڈ بیگ گروی رکھنے چلا۔ بنیا اس وقت اپنی چارپائی کے کھٹمل مار رہا تھا۔ ہینڈ بیگ کو دیکھ کر دور سے ہی چھی چھی کرنے لگا۔۔ ’’رام رام ، اپن چمڑے کی چیز نہیں چھوتے۔ جیو ہتیا کے بھاگی ہو جائیں گے‘‘۔
٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے