وہ موسم سرما کی ایک سرد ترین شام تھی۔ نہایت پیش قیمت سوٹ پہنے جب وہ وہسکی کی نصف بوتل اپنے معدہ میں انڈیل کر نائٹ کلب سے باہر نکلا تو اس نے ایک نیم برہنہ اور غریب آدمی کو دیکھ کر حیرت سے پوچھا ’کیا تمھیں سردی محسوس نہیں ہوتی ہے؟،
نہیں۔۔۔ غریب آدمی نے انکار میں سر ہلایا۔
’اور گرمی،۔۔۔ وہ بھی نہیں۔۔۔
یعنی بارش اور طوفان کا بھی تم پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔ بالکل نہیں
امیر آدمی جھنجھلا کر بولا ’’تو پھر کیا محسوس ہوتا ہے؟‘‘
غریب آدمی نے نہایت اطمینان سے جواب دیا۔۔۔ غریبی اور بھوک‘‘۔
٭٭٭