دن کو دن رات کو میں رات لکھوں
تو جو چاہے وہی میں بات لکھوں
تیری قدرت کو غور سے دیکھوں
اور ذرّے کو کائنات لکھوں
جب بھی لکھوں کتاب دل اپنی
’ صفحہ صفحہ تری صفات لکھوں‘
اپنی مرضی سے جی چکا ہوں بہت
اب ترے نام یہ حیات لکھوں
شعر لکھوں میں اس طرح مولیٰ
ذکر تیرا ہو اپنی بات لکھوں
٭٭٭
محترمی اعجاز عبید صاحب
السلام علیکم ورحمہ
بہت نوازش شکریہ ، سمت میں اپنی حمد دیکھ کر اچھا لگا، قدردانی کیلئے سپاس گزار ہوں ۔