نظمیں ۔۔۔ اسنیٰ بدر

 

تم نے کیوں مجھ کو پکارا ہے بہت پیار کے ساتھ

 

میں نے چاہا تھا شکستہ ہی رہے جام مرا

میں نے چاہا کہ فراموش رہے نام مرا

میں نے سوچا کہ کہ کہاں میں ہوں کہاں کام مرا

 

بارہا دل کو منایا مگر اس بار نہیں

بربط لطف اٹھایا مگر اس بار نہیں

نغمۂ شنگ سنایا مگر اس بار نہیں

 

ابکے دیکھے ہیں وہ موسم کے بدلتے ہوئے رنگ

سنگ مر مر پہ سیاہی کے مچلتے ہوئے رنگ

شام کی سوکھی ہوئی شاخ پہ ڈھلتے ہوئے رنگ

 

آخر آخر وہی اندیشہ تنہائی جو تھا

رفتہ رفتہ وہی صحرا وہی صحرائی جو تھا

ہلکا ہلکا وہی داغ ستم آرائی جو تھا

 

لیکن اے جان جہاں انس یہ آزار کے ساتھ؟

یہ محبت کسی بھولے ہوئے دل دار کے ساتھ؟

تم نے کیوں مجھ کو پکارا ہے بہت پیار کے ساتھ؟

 

٭٭

 

 

 

ماں سے بڑی بیٹی

 

تم کو معلوم نہیں تم کو بھلا کیا معلوم

‎کب سے تم ساتھ نہیں ہو

‎تو خبر کیا تم کو

‎عمر اب کر گئی تم سے بھی تجاوز میری

‎آج میں تم سے بڑی ہو گئی اس دنیا میں

 

‎تم سمجھتی تھیں کہ تم کیسی جہاں دیدہ ہو

‎دور اندیش ہو ہشیار ہو سنجیدہ ہو

 

‎تم نے دیکھا ہی بھلا کیا تھا محلوں کے سوا

‎مرمریں طاق سلگتے ہوئے چولہوں کے سوا

‎لالٹینوں کے چمکتے ہوئے شیشوں کے سوا

‎رات کی رانی سے لپٹے ہوئے قصوں کے سوا

 

‎تم سمجھتی تھیں کہ بس اتنا ہے ہستی کا سراغ

‎تم نے کب نور میں ڈوبی ہوئی دنیا دیکھی

نور ایسا کہ جو ماؤف کرے ذہن و دماغ

‎نور ایسا کہ بجھا دیتا ہے قدروں کے چراغ

‎نور ایسا کہ جلا دیتا ہے تہذیب کے باغ

 

‎تم سمجھتی تھیں کہ تم کیسی جہاں دیدہ ہو

‎دور اندیش ہو ہشیار ہو سنجیدہ ہو

 

‎آج تم دیکھو اگر مجھ کو تو رنجیدہ ہو

 

‎تم جو آ جاؤ کبھی جان نہیں پاؤ گی

‎اپنی اولاد کو پہچان نہیں پاؤ گی

 

‎تم کو معلوم نہیں تم کو بھلا کیا معلوم

٭٭٭

 

 

 

 

اب کوئی یاد بھی نہیں آتا

 

چشم حیراں برنگ سوز نہیں

وہ شب و روز دل فروز نہیں

ختم شد انتظار۔ ہنوز نہیں

 

اب کوئی یاد بھی نہیں آتا

 

گو دریچہ کا شیشہ لرزاں

باد صر صر کا غم اٹھاتا ہے

آسماں پر ستارہ تنہا

کچھ سراسیمہ تھرتھراتا ہے

ریگزاروں میں مشک بار غزال

اپنے اطراف ریت اڑاتا ہے

 

لیکن اے دل چراغ دم دیدہ

اے عمارت شکستہ، بوسیدہ

 

لطف کے آخری کنارے تک

دل ناشاد بھی نہیں آتا

اب کوئی یاد بھی نہیں آتا

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے