قیدی ۔۔۔ انور قمر

1 قیدیوں کے پیروں میں بیڑیاں ہیں اور ہاتھوں میں کدالیں۔ ایک لمحہ میں کدالیں فضا میں بلند ہوتی ہیں، دوسرے میں زمین کے پتھریلے سینے میں اتر جاتی ہیں۔ قطعی میکانیکی طور پر یہ کام ہو رہا ہے۔ گجر بجتے ہی ایک وین ہمارے مکان سے کچھ فاصلے پر آ کر رکتی ہے۔ جمعدار Read more about قیدی ۔۔۔ انور قمر[…]

غزلیں ۔۔۔ انور معظّم

آج کچھ یوں شب تنہائی کا افسانہ چلے روشنی شمع سے دل درد سے بیگانہ چلے   شعلہ در شعلہ کسی یاد کے چہرے ابھریں موج در موج حباب رخ جانانہ چلے   کچھ نہ ہو آنکھ میں بے درد نگاہوں کے سوا گفتگو ساقیِ دوراں سے حریفانہ چلے   وقت جھومے کہیں بہکے کہیں Read more about غزلیں ۔۔۔ انور معظّم[…]

ڈاکٹر اَنور معظم مرحوم۔ ایک قابل ادیب و شاعر ۔۔۔ اسلم عمادی

پیدائش:  ۲۳ نومبر۱۹۲۸ وفات:  ۲۵ نومبر ۲۰۲۳   اہم تصانیف: 1۔  جمال الدین افغانی (۱۹۵۶) 2۔ عندلیب گلشن نا آفریدہ۔  غالب کی فکری وابستگیاں (۲۰۱۹) Annotated Urdu Bibliography (Social Sciences)- 4 Volumes 4. Islam and Plurity of Religion, 1984   ڈاکٹر اَنور معظم کا نام جامعہ عثمانیہ کے اکابر اَصحابِ علم و اَدب میں نمایاں Read more about ڈاکٹر اَنور معظم مرحوم۔ ایک قابل ادیب و شاعر ۔۔۔ اسلم عمادی[…]

افسانچے ۔۔۔ عبد الرحمان واصف

گندی نسل   مار کھانے والے کی چیخوں نے آسمان سر پر اٹھا رکھا تھا اور وہ بچاؤ بچاؤ کی فریاد کیے جا رہا تھا۔ مگر ہجوم میں سے کوئی بھی اس کی مدد کو آگے نہ بڑھ رہا تھا۔ سب یہی سوچ رہے تھے کہ پرائی آگ میں کودنے کا کیا فائدہ۔ اتنے میں Read more about افسانچے ۔۔۔ عبد الرحمان واصف[…]

بچے نہ دیکھیں!!! ۔۔۔ سبین علی

کثیف دھند کی اوٹ سے جھانکتا سورج اداس اور بوڑھا نظر آ رہا تھا شام ہونے کو تھی اور وہ پریشان تھی کہ آخر کس کے ساتھ کھیلے؟ اس کا کوئی ہمجولی کہیں دکھائی نہیں دے رہا؟ – – اچانک گلی کی مغربی نکڑ پر اسے ایک غبارے والا دکھائی دیا جو ایک لمبے بانس Read more about بچے نہ دیکھیں!!! ۔۔۔ سبین علی[…]

اگر میں مر جاؤں ۔۔۔ ڈاکٹر رفعت العریر / ترجمہ نجمہ ثاقب

غزہ یونیورسٹی میں انگریزی کے پروفیسر ڈاکٹر رفعت العریر  نے اپنی شہادت سے پہلے ٹویٹر پہ اپنی آخری نظم جو شیئر کی تھی، اس کا اردو ترجمہ ۔۔۔۔۔۔   اور اگر میں مر جاؤں تم میری خاطر زندہ رہنا مجھ پر جو کچھ بیت چکا وہ دنیا کے لوگوں سے کہنا میری چھوڑی چیزیں لے Read more about اگر میں مر جاؤں ۔۔۔ ڈاکٹر رفعت العریر / ترجمہ نجمہ ثاقب[…]

اے غزہ کے شرارتی بچو ۔۔۔ خالد جمعہ

اردو ترجمہ: محمد علم اللہ   اے غزہ کے شرارتی بچو! تم! جو میری کھڑکی تلے اپنی تیز آوازوں سے مجھے پریشان رکھتے تھے تم! جن کے دم سے میری ہر صبح دھما چوکڑی اور شور شرابے سے آباد رہتی تھی تم! جو میرے گلدان کو بھی نہیں چھوڑتے، توڑ دیتے تھے اور میری بالکونی Read more about اے غزہ کے شرارتی بچو ۔۔۔ خالد جمعہ[…]

شناختی کارڈ ۔۔۔ محمود درویش، ترجمہ: شاہد ماکلی

عربی   بطاقة ہویة (1)۔   سجِّل آنا عربی ورقمُ بطاقتی خمسونَ آلفْ وآطفالی ثمانیةٌ وتاسعہُم.. سیآتی بعد صیفْ! فہلْ تغضبْ؟   (2)۔ سجِّلْ آنا عربی وآعملُ مع رفاقِ الکدحِ فی محجرْ وآطفالی ثمانیةٌ آسلُّ لہمْ رغیفَ الخبزِ، والآثوابَ والدفترْ من الصخرِ ولا آتوسَّلُ الصدقاتِ من بابِکْ ولا آصغرْ آمامَ بلاطِ آعتابکْ فہل تغضب؟   Read more about شناختی کارڈ ۔۔۔ محمود درویش، ترجمہ: شاہد ماکلی[…]

اے ارض فلسطین ۔۔۔ سرفراز بزمی

عروجِ آدم کا اک قصیدہ جہان سے بدگمان لاشیں کفن دریدہ ستم رسیدہ یہ سر بریدہ جوان لاشیں   حکایتِ کہسارِ غزنی، شکایتِ آبِ رودَ دجلہ لہو میں ڈوبی ہوئی صدائیں سنا رہی ہے زمین اقصیٰ   صدائے فرعون سن رہا ہوں صدائے نمرود آ رہی ہے کہ سامریوں کے سلسلے ہیں کہ یاد اخدود Read more about اے ارض فلسطین ۔۔۔ سرفراز بزمی[…]

غزل: غزہ کے بہادر عوام کے نام ۔۔۔ خالدؔ علیگ

میں ڈرا نہیں میں دبا نہیں میں جھُکا نہیں میں بِکا نہیں مگر اہلِ بزم میں کوئی بھی تو ادا شناسِ وفا نہیں نہ وہ حرف و لفظ کی داوری نہ وہ ذکر و فکرِ قلندری جو مرے لہو سے لکھی تھی یہ وہ قرار دادِ وفا میں صلیبِ وقت پہ کیسے ہوں مُجھے اب Read more about غزل: غزہ کے بہادر عوام کے نام ۔۔۔ خالدؔ علیگ[…]