غزلیں۔۔ دلشاد نظمی و منظر ہمدانی
غزل دلشاد نظمی اگرچہ نکتہ چینی ہو رہی ہے مگر مسند نشینی ہو رہی ہے توکل سے فراموشی ہے شاید ہر اک خواہش کمینی ہو رہی ہے میں ہوں تنقید کے نرغے میں لیکن مِری شہرت یقینی ہو رہی ہے کھلیں ہیں بے بصارت خانقاہیں جہاں اب دیدہ بینی ہو رہی ہے دعا کو ہاتھ Read more about غزلیں۔۔ دلشاد نظمی و منظر ہمدانی[…]