ابن کنول ۔۔۔ عبد العزیز

آج اسلم پرویز صاحب کی فیس بک پوسٹ سے معلوم ہوا کہ میرے پرانے دوست، رفیق کار، ابن کنول، علیگڑھ میں اللہ کو پیارے ہو گئے۔ اگر یہ خبر اسلم پرویز صاحب کے علاوہ کسی اور سے ملی ہوتی تو فوری یقین نہ آتا، یوں تو موت، ہر فرد کا مقدر ہے لیکن آدمی ماٹی کا پتلہ ہے، سو اللہ نے موت کا مقام، وقت، راز میں رکھا،

بنیادی طور پر ابن کنول شریف الطبع، تھے، اپنے مخالفین سے بھی تیز و طرار لہجہ میں رد عمل کا اظہار نہیں کرتے تھے۔

انکا ادبی سفر کہانی سے شروع ہوا داستان ان کا تحقیق کا موضوع تھا، اس پر کئ کام کئے لیکن مجھے تنقید و تحقیق کی سطح کمزور محسوس ہوتی تھی، اس کا اظہار ان سے کئ بار کیا لیکن طرح دے جاتے تھے۔ میرا کہنا تھا کہ شعبہ اردو جیسے با وقار مرکز سے تحقیق و تنقید کا معیار اولین درجہ کا ہونا چاہیے، جس کے بنیاد گزار پروفیسر فاروقی صاحب اور ان کے رفقاء تھے، لیکن۔۔۔۔

ایک بار میں نے ایک طویل تحریر مطالعات داستان نویسی کی بابت ریکارڈ کروائ اور وقار عظیم، عبد القادر سروری سے ارتضی کریم تک کی تنقید پر کئ سوال کئے، سوالات کا جواب یا اعتراض تو دور کی بات ہے میری ریکارڈنگ کو ہی اس سلسلے سے غائب کر دیا گیا۔ مجھے معلوم ہوا کہ یہ کاریگری کس کی ہے، لیکن ان سے تعلقات کی شریفانہ سطح کے پیش نظر نہ میں نے کچھ کہا نہ ابن کنول کچھ بولے۔ اس لئے بھی کہ وہ علیگڑھ کی بیمار ذہنیت کی اذیت یعنی سینئر جونیئر میں شدید مبتلا تھے۔ اور سر عام کہتے کہ آپ ہمارے سینئر ہیں۔ اور اس پردے میں کیا کیا شیشہ گری ہوتی ہے وہ کچھ لوگ ضرور جانتے ہیں۔ میرے ان جملوں سے ان کا مخالف گروہ یہ نہ سمجھے کہ میں ابن کنول کا مخالف یا نقاد ہوں، ہر گز نہیں، ان سے پہلے پیشہ ورانہ اور پھر برادرانہ تعلق رہا، اخلاقی، اقدار کا احترام نجی رشتوں کی روح ہے۔ جانتا ہوں کل ان کے ارد گرد رہنے کے رسیا، ابن کنول کی ملازمت سے سبکدوشی کے بعد کس نوع سے ان کے مخالف بن گئے تھے۔

بہر حال ادھر کئ برسوں سے ابن کنول ہر ادبی محفل میں شرکت کرتے۔ سر گرم رہتے تھے۔ اچھا لگتا تھا۔ اب نظریں انہیں تلاش کریں گی۔ اب ابن کنول سا بھی کوئ نہ ملے گا۔ نمازی، عبادت گزار، خاندان، احباب، اور اقرباء کا شفیق و نیک کردار۔۔۔۔

اللہ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے،

یادوں کی آندھی ٹھہرے تو پھر ابن کنول کو یاد کریں گے۔

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے