ریت کا محل ۔۔۔ نذیر قیصر خاور

طویل مسافتوں کا سایہ

دیکھتے دیکھتے معدوم ہوتا جاتا ہے

مختصر فاصلوں کے بند سلسلے

نزدیک ہیں مگر دور سراب بنے

نظروں کو دھندلائے دیتے ہیں

الجھا من ریت کے محل سجائے رہتا ہے۔

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے