اسرائیل نے
مسلسل بمباری سے
سرحدی دیواروں کے ساتھ ساتھ
میرے دل کے شہرِ جنوں کے
مضافات میں تعمیر شدہ
ضبط کی نوے فیصد عمارتیں تباہ کر دی ہیں
اس وقت میرے دماغ کے وسط میں واقع زندان میں قید امیدِ مسیحا کا رنگ زرد پڑتا جا رہا ہے
اسے مسلسل چکر آ رہے ہیں
اور اس پہ مایوسی کی غنودگی کا اثر بڑھتا جا رہا ہے
مجھے کہنا پڑ رہا ہے کہ امداد نہ ملنے پر اس کی موت واقع ہو سکتی ہے
لگاتار یہودیوں کے گولے برساتے سینکڑوں ٹینک
غزہ میں زندگی اور موت کی کشمکش میں پھنسے زخمی معصوم بچوں کی
دعاؤں کے خون آلود لاشوں کو کچلتے ہوئے
تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں
تازہ خبر یہ ہے کہ
فلسطین کی سرزمین کے تباہ شدہ مکانوں کے ملبے تلے دبے انگنت لاشوں کے بے یار و مددگار ورثہ بار بار خدا کی جانب دیکھ رہے ہیں
اور خدا امتِ مسلمہ کی مسلح افواج سے نظریں چراتے ہوئے سربراہان کی جانب دیکھ رہا ہے۔
٭٭٭