غزل ۔۔۔ قطب سرشارؔ

آمد و رفت سانس کی ہے میاں

کیا یہ مفہومِ زندگی ہے میاں

 

ہر کسی کو کہاں میسر ہے

میرے دل میں جو روشنی ہے میاں

 

بجھ گئے ہیں دیئے صداقت کے

کس کی آنکھوں میں روشنی ہے میاں

 

تیرگی بس گئی ہے کمروں میں

سارے آنگن میں روشنی ہے میاں

 

عہدِ رفتہ میں کج کلاہی تھی

آج افکار میں کجی ہے میاں

 

قطب سرشار خوب کہتے ہو

شاعری ہے کہ ساحری ہے میاں

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے