حمد ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

تو عزیز اور عظیم

تو ہی رحمان و رحیم

میرے مولا میں گنہ گار بہت

میں ترا شکر ادا کیسے کروں!

تری حمد لکھوں

ایسا کرتا ہوں تجھے

سوچتے سوچتے سو جاؤں گا

یہی احساس بہت ہے مجھ کو

ہاں،   مگر تیری رضا شامل ہو

تو وہ خوش بخت ہوں میں۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔

وقت کی اُڑتی ہوئی گرد میں ایک ذرۂ خاک

رات کی آنکھ میں آنسو کی طرح

اک بھٹکتے ہوئے جگنو کی طرح

میں بھی تجھے۔۔۔۔

ڈھونڈھتے ڈھونڈھتے کھو جاؤں گا

سوچتے سوچتے سو جاؤں گا

٭٭٭

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے