گردش ۔۔۔ پرویز شہر یار

 

گردش ہے تو غم ہے

غم سے ذات ہے

غم ہی سے کائنات ہے

کہتے ہیں ، ہر کرہ اپنی گردش میں ہے

سورج بھی کرہ، ریت کا ذرہ بھی کرہ

کر ہ حیاتین ،خلیے میں موجود مرکزہ بھی کرہ

اور خلیہ بذات خود؟

حیات کی اکائی ہے

خلیوں سے بنتی ہے خون کی ساخت

اور خون

نسوں کے جال میں مقید

ہر وقت زیست کی گردش میں ہے

خون کی گردش سے ہے دل کی دھڑکن

دھڑکنوں سے بپا ہے دماغ میں شور

 

دماغ ہی دیتا ہے بازوئے انساں کو زور

دماغ سے ہے ساری بصیرت، سارا شعور

اور بصیرت بذات خود؟

ایک سوچ اور احساس ہے

معنویت کی تلاش ہے

 

سوچتا ہوں   ———–

نسوں کا مایا جال اگر نہ ہوتا

تو انسان کیسا ہوتا ہے،

انسانی آبادی اگر نہ ہوتی تو یہ زمین کیسی ہوتی

بادل ، پانی اور برق اگر نہ ہوتے ،

ہوا اور روشنی اگر نہ ہوتی تو

یہ آسمان کیسا ہوتا

حیوانات، نباتات اور جمادات اگر نہ ہوتے تو

یہ کائنات کیسی ہوتی

سورج، چاند،ستارے اگر نہ ہوتے تو

یہ نظام شمسی کیساہوتا

یہ نظام شمشسی اگر نہ ہوتا تو

کہکشاں کیسی ہوتی

یہ ایک کہکشاں اگر نہ ہوتی تو

لاکھوں کروڑوں کہکشائیں کیسی ہوتیں ؟

 

سوچتا ہوں   ———

میں اگر نہ ہوتا تو

فکر کی یہ لا مکاں وسعتیں کیسی ہوتیں

یہ آتی جاتی سانسیں

خوابیں دیکھنے والی آنکھیں

روح

یہ سب کس کا پرتو ہیں ،آخر

یہ اگر اسباب ہیں تو

مسبب الاسباب کون ہے؟

عاقبت کیا ہے؟

یہ عاقبت اگر نہ ہوتی

تو میدان حشر کیساہوتا

میدان حشر اگر نہ ہوتا تو

انصاف کیسا ہوتا

انصاف اگر نہ ہوتا تو

جنت کیسی ہوتی

 

جنت اگر نہ ہوتی تو

دوزخ کیسا ہوتا

دوزخ اگر نہ ہوتا تو

ابلیس کیسا ہوتا

یہ ابلیس اگر نہ ہوتا تو

فرشتے کیسے ہوتے

فرشتے اگر نہ ہوتے تو

خدا کیسا ہوتا

خدا اگر نہ ہوتا تو

میں کیسا ہوتا؟

سوچتا ہوں   ———

ذات سے کائنات کے اس سفر میں

پہلے مرغی ہے یا پہلے انڈا ؟

 

سوچتا ہوں   ———

زیست ا ور موت کے درمیان

ایک ذرے کی اوقات کیا ہے

ایک پنڈولم کے ماسوا؟

نیوٹن کے کلیہ کے مطابق

 

کوئی بھی چیزاس وقت تک گردش کرتی رہتی ہے

جب تک کہ خارجی عوامل ،اس پر اثر انداز ہو کر،

اس کی حرکت کو سکون میں نہ بدل دیں

وہ کون ہے جو سب کو اپنی طرف کھینچ رہا ہے

یہ قوتِ ثقل کیا ہے؟

حرکت ہی دراصل زندگی ہے!

یہ حرکت اگر نہ ہوتی تو

زندگی کیسی ہوتی؟

 

سوچتا ہوں اور مسلسل سوچتا ہوں   ———

یہ حرکت،

یہ گردشِ لیل و نہار کیا ہے ؟

آخر،اس گردش کا کوئی اور چھور بھی ہے،

کوئی سرا ہے؟

مانا کہ گردش ہے تو غم ہے!

لیکن ،اے ہمدمو!

اس غم کا کوئی مداوا،کوئی حل ہے؟

کوئی خاتمہ بھی ہے؟

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے