اعجاز گل کی شاعری ۔۔۔ نوید صادق

انسانی ذہن سوالات کی آماج گاہ ہے،اور شاعر کا ذہن عام انسانی فکر سے ماورا ہے۔ اس لیے اس کے ہاں زندگی کی حقیقتوں کو جاننے کے لیے عام روش سے ہٹ کر سوچنے کا عمل دکھائی دیتا ہے۔  چناں چہ اس کا ذہن ایسے سوالات اٹھانے پر مجبور رہتا ہے جو عام سطح پر Read more about اعجاز گل کی شاعری ۔۔۔ نوید صادق[…]

دشمنوں کے درمیان صلح ۔۔۔ اعجاز گل

برگ آوارہ صدا آئے ہیں کوئی آوازۂ پا لائے ہیں تیرے پیغام رساں ہیں شاید اور پیمان وفا لائے ہیں گفتگو نرم ہے لہجہ دھیما اب کے انداز جدا لائے ہیں اک ندامت بھی ہے پچھتاوا بھی خفّتِ جرم و جفا لائے ہیں آنکھ میں اشک پشیمانی کے ہونٹ پر حرفِ دعا لائے ہیں سارے Read more about دشمنوں کے درمیان صلح ۔۔۔ اعجاز گل[…]

غزل ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری

مجھے تو پُتلی تماشا تمام دیکھنا تھا مرے بدن نے مگر جلد گھر بھی لَوٹنا تھا   مَیں تھک کے رُک سا گیا تھا جہاں، وہاں پر بھی مجھے ٹھہرنے کی خاطر بھی کتنا بھا گنا تھا !   تمام عمر مَیں اوروں سے پوچھتا ہی رہا وہ اک سوال جسے مجھ کو خود سے Read more about غزل ۔۔۔ جلیل حیدر لاشاری[…]

سنو غزل سنو!!! ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی

(میری تصویر مجھے پاس بٹھا کر نہ بنا)   تصویر اب ایسی کیا بناتے ایم ایف حسین بھی ہماری   یہ کون سا آرٹ ہے خدارا ناک ایسی کبھی نہ تھی ہماری   خرگوش سے کان، اک آنکھ چھوٹی اک آنکھ ذرا بڑی ہماری   سب دیکھ رہے ہیں، ہنس رہے ہیں تصویر جو بن Read more about سنو غزل سنو!!! ۔۔۔ مصحف اقبال توصیفی[…]

فیس بک تنقید کس طرف جا رہی ہے ؟۔۔۔ نسترن احسن فتیحی

ادبی تنقید میں ہم سب نے مختلف دبستان تنقید کا مطالعہ کیا ہو گا اور یہ بات بہت بہتر طور سے جانتے ہیں کہ تنقیدی منصب سنبھالنا اتنا بھی آسان نہیں۔ تخلیق اگر کمزور ہوتی ہے تو تخلیق کار کو نقصان پہنچتا ہے۔ اور اس سے اسے پذیرائی نہیں ملتی۔ مگر جب تنقید کمزور ہوتی Read more about فیس بک تنقید کس طرف جا رہی ہے ؟۔۔۔ نسترن احسن فتیحی[…]

پرچھائیں ۔۔۔ نسترن احسن فتیحی

  صبا نے راستے پر چلتے چلتے اپنی پرچھائیں کو دیکھا، کتنا بھی تیز قدم بڑھا لے وہ اس کے آگے ہی رہے گی۔ ۔ ۔  حقیر، بونی، بیہودہ پرچھائیں، اسے اس کی کم مائیگی کا احساس کرانے کے لئے وہ اس کے سامنے رہ کر منھ چڑھاتی رہتی ہے – لیکن کبھی جب پیچھے Read more about پرچھائیں ۔۔۔ نسترن احسن فتیحی[…]

غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر

اب ہو کر رہ گئے ہیں تبرک سنبھال رکھ ماں باپ ہیں کہ شیشۂ نازک سنبھال رکھ   بوسیدہ ہو گئے ہیں یہ اوراق زندگی ہے اور چھور ہی نہ کوئی تک سنبھال رکھ   چیلوں کی سلطنت ہے کھلے آسمان پر اپنے کبوتروں کا بھی کا بک سنبھال رکھ   تیرے خلاف ہوں نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ رؤف خیر[…]

بڑے ناولوں کو پڑھنا۔۔۔ پیغام آفاقی

بڑے ناولوں کو پڑھنا اپنے آپ میں ایک بڑا کام ہوتا ہے : ہمارے ایک نوجوان ہونہار ناول نگار رحمان عباس نے ایک بڑی اچھی کتاب بعنوان ” اکیسویں صدی میں اردو ناول” شائع کی ہے جس میں چند معرکے کے مضامین ہیں اور ان کا پورا انداز بیان ان کی اس سچائی اور بے Read more about بڑے ناولوں کو پڑھنا۔۔۔ پیغام آفاقی[…]