اعتبار و عبرت ۔۔۔ فاطمہ اے۔ ایم خان
"امّی کس کا فون تھا؟” جیسے ہی زرینہ بیگم کچن میں داخل ہوئیں اُس نے سوال کیا۔ "کسی کا نہیں۔ ” وہ فریج کی طرف مڑ گئیں۔ شنایہ ماں کی پیٹھ تکنے لگی، وہ پندرہ منٹ بعد لاؤنج سے لوٹی تھیں اور کہ رہی تھیں کہ کسی کی کال نہیں تھی۔ "یہ لو، آج افطار Read more about اعتبار و عبرت ۔۔۔ فاطمہ اے۔ ایم خان[…]