گم شدہ خطوط ۔۔۔ ترجمہ: محمد عمر میمن

ذیل میں میلان کنڈیرا کے ناول ’’خندہ اور فراموشی کی کتاب‘‘ (The Book of Laughter and Forgetting) کے چوتھے حصے کا ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے۔ اس میں تمینہ نامی عورت کی کہانی بیان کی گئی ہے ؛ تمینہ جو بیوہ ہے، بے وطنی میں اپنے دن گزار رہی ہے، جسے اپنے شوہر سے Read more about گم شدہ خطوط ۔۔۔ ترجمہ: محمد عمر میمن[…]

کوئی نہیں ہنسے گا ۔۔۔ میلان کنڈیرا/ اجمل کمال

  ۱ ’’مجھے تھوڑی اور وائن دینا،‘‘ کلارا نے کہا، اور میں بھی اس خیال سے غیر متفق نہ تھا۔ ہم دونوں کے لیے سلیوووِتس وائن کی نئی بوتل کھولنا یوں بھی کوئی غیر معمولی بات نہ تھی، اور اِس بار تو اس کا معقول جواز بھی موجود تھا۔اس روز مجھے اپنے ایک تحقیقی مقالے Read more about کوئی نہیں ہنسے گا ۔۔۔ میلان کنڈیرا/ اجمل کمال[…]

میلان کنڈیرا کا ناول ’’دی جوک‘‘ (ایک مطالعہ) ۔۔۔ فیصل عظیم

ناول کی رفیقِ مطالعہ کتاب ۔ مصنّف: عبداللہ جاوید   Reader’s Companion، یعنی ’’رفیقِ مطالعہ کتاب‘‘ ایک ایسی کتاب ہوتی ہے جس میں کسی ناول کا تجزیہ کیا جاتا ہے (ممکن ہے اس کے احاطے میں ناول کے علاوہ بھی اور تصانیف آتی ہوں)۔ ناول کے واقعات اور کرداروں کا یہ تجزیہ اس ترتیب میں Read more about میلان کنڈیرا کا ناول ’’دی جوک‘‘ (ایک مطالعہ) ۔۔۔ فیصل عظیم[…]

باگمتی جب ہنستی ہے ۔۔۔ شموئل احمد

باگمتی جب ہنستی ہے تو علاقے کے لوگ روتے ہیں۔ اس بار بھی باگمتی بارش میں کھلکھلا کر ہنس پڑی ہے اور لوگ رو پڑے ہیں۔  ہنستی ہوئی باگمتی مویشی اور جھونپڑیاں بہا لے گئی ہیں۔۔۔۔۔ دور تک جل تھل ہے۔۔۔۔۔۔ در اصل یہ علاقہ دو طرف سے باگمتی کی بانہوں سے گھرا ہے۔  ایک Read more about باگمتی جب ہنستی ہے ۔۔۔ شموئل احمد[…]

آخری سیڑھی کا مسافر ۔۔۔ شموئل احمد

’’پہچانا…؟‘‘ شانے پر ہاتھ رکھتے ہوئے بے حد آہستہ سے اس نے یکایک سرگوشیوں کے انداز میں پوچھا تو میری آنکھیں اس کے چہرے پر روشنائی کے دھبّے کی طرح پھیل گئیں۔ اس کے بال کھچڑی ہو رہے تھے۔ آنکھیں دھنسی ہوئی تھیں اور گال ٹین کے خالی ڈبّوں کی طرح پچکے ہوئے تھے۔ اگرچہ Read more about آخری سیڑھی کا مسافر ۔۔۔ شموئل احمد[…]

بگولے ۔۔۔ شموئل احمد

قد آدم آئینے کے سامنے کھڑی لتیکا رانی اپنے برہنہ جسم کو مختلف زاویوں سے گھور رہی تھی۔ اس کے ہونٹوں پر ایک مطمئن سی فاتحانہ مسکراہٹ تھی اور آنکھوں میں پر اسرار سی چمک۔ ایک ایسی چمک جو شکاری کی آنکھوں میں اس وقت آتی ہے جب وہ اپنا جال اچھی طرح بچھا چکا Read more about بگولے ۔۔۔ شموئل احمد[…]

شموئل احمد کا افسانہ ’’سنگھار دان‘‘ ۔۔۔ طارق چھتاری

ہم عصر افسانہ ایک ایسی حقیقت ہے جو بعض اہل دانش کے نزدیک معدوم ہو چکی ہے تو بعض اہل نظر اسے معاصر ادبی منظر نامے پر ابھرنے والی سب سے زیادہ نمایاں اور متحرک تصویر تسلیم کرتے ہیں لیکن شموئل احمد کا افسانہ ’’سنگھار دان‘‘ اردو کی ان چند تخلیقات میں سے ایک ہے Read more about شموئل احمد کا افسانہ ’’سنگھار دان‘‘ ۔۔۔ طارق چھتاری[…]

اردو افسانے کی بے وفا عورتیں ۔۔۔ شموئل احمد

کرشن چندر نے ’طوفان کی کلیاں‘ میں لکھا ہے کہ عورت کو بے وفائی کا حق ہے۔ بہت ممکن ہے کرشن نے کسی شادی شدہ عورت کا ایک غیر مرد سے وابستگی کا جواز ڈھونڈا ہو، لیکن یہ طریقہ اظہار یقیناً بھونڈا ہے۔ شاید کرشن کہنا چاہتے ہیں کہ عورت کو محبت کا حق ہے Read more about اردو افسانے کی بے وفا عورتیں ۔۔۔ شموئل احمد[…]

ایک ممنوعہ محبت کی کہانی ۔۔۔ شموئل احمد

ندا فاضلی کا شعر ہے: اٹھ اٹھ کے مسجدوں سے نمازی چلے گئے دہشت گری کے ہاتھ میں اسلام رہ گیا رحمن عباس کا ناول ”ایک ممنوعہ محبت کی کہانی” اس شعر کی تفسیر ہے۔ یہ ممنوعہ محبت کا المیہ کم ہے اور دہشت گردی کا نوحہ زیادہ ہے۔ ناول کی کہانی مہاراشٹر کے کوکن Read more about ایک ممنوعہ محبت کی کہانی ۔۔۔ شموئل احمد[…]

۱۵ فروری ۲۰۲۳ء کو بازگشت آن لائن ادبی فورم کی ہفتہ واری تقریب کی رپورٹ

شموئل کے افسانوں کی زبان ہمارے عہد کے ہر افسانہ نگار سے بالکل الگ ہے اور منفرد بھی: طارق چھتاری   شموئل کی کہانی ’’بہرام کا گھر‘‘ ان کی دوسری کہانیوں سے مختلف اس معنی میں ہے کہ اس کہانی میں کہیں بھی جنس کا پہلو نہیں ہے۔ عام طور پر ان کی جو مشہور Read more about ۱۵ فروری ۲۰۲۳ء کو بازگشت آن لائن ادبی فورم کی ہفتہ واری تقریب کی رپورٹ[…]