نظمیں ۔۔۔ شیخ خالد کرّار

زہر مہرہ

 

 

جاں بلب ہوں

درونِ ذات کالا پڑ گیا ہوں

پیاس شدت کی ہے

سینے میں جلن آنکھوں پہ سوجن ہے

گاؤں جب بھی جائیے گا

دادی اماں کو بتا کر میری خاطر

زہر مہرہ لائیے گا

میں نے خود کو ڈس لیا ہے

۔۔۔۔ ۔۔

 

 

گراؤنڈ زیرو

 

 

آگے اک کالا سمندر موجزن ہے

پیچھے صحرا میں بگولے منتظر ہیں

درمیاں جبرالٹر پر

پڑا سستا رہا ہوں

میں اپنی ذات کے

گراؤنڈ زیرو پر کھڑا ہوں!!

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے