اخلاص و اشتیاق کا پیام، جناب احمد علی برقیؔ کے نام ۔۔ تابشؔ الوری

حضرت برقیؔ نے بھیجا دلنشیں شعروں کا ہار

فکر خیز و معنی انگیز و بلاغت آشکار

 

لفظ تابندہ نگینوں کی طرح ترشے ہوئے

حسنِ صورت، حسن فن، حسن نظر کے شاہکار

 

شعر و فن میں کہکشاں احساس کی اتری ہوئی

ندرتِ فن رفعت افکار کے آئینہ دار

 

قادر الالفاظ پختہ فکر برقیؔ اعظمی

شاعری میں دہلیِ مرحوم کا حسن و وقار

 

آج تک تاریخ کا جھومر ہے دلی کا ادب

آج تک یہ سر زمیں تہذیب کی سرمایہ دار

 

ذہن کا بُراقؔ اخلاص و عمل کا آئینہ

دل کے گوشے گوشے میں روشن چراغِ اعتبار

 

دست بستہ لفظ و معنی سر بسجدہ فکر و فن

منفرد اسلوب، پرواز تخیل، تازہ کار

 

دفعتاً حسنِ سماعت کے دریچے کھل گئے

اجنبی کو آئی کتنی دور سے دل کی پکار

 

کلمہِ تحسین ان کا موجب عز و وقار

میں سراپا انکسار و انکسار و انکسار

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے