اپنے دُکھ مجھے دے دو ۔۔۔ راجندر سنگھ بیدی
اندو نے پہلی بار ایک نظر اوپر دیکھتے ہوئے پھر آنکھیں بند کر لیں اور صرف اتنا سا کہا۔ ’’جی‘‘ اسے خود اپنی آواز کسی پاتال سے آئی ہوئی سنائی دی۔ دیر تک کچھ ایسا ہی ہوتا رہا اور پھر ہولے ہولے بات چل نکلی۔ اب جو چلی سو چلی۔ وہ تھمنے ہی میں نہ Read more about اپنے دُکھ مجھے دے دو ۔۔۔ راجندر سنگھ بیدی[…]