اپنے دُکھ مجھے دے دو ۔۔۔ راجندر سنگھ بیدی

اندو نے پہلی بار ایک نظر اوپر دیکھتے ہوئے پھر آنکھیں بند کر لیں اور صرف اتنا سا کہا۔ ’’جی‘‘ اسے خود اپنی آواز کسی پاتال سے آئی ہوئی سنائی دی۔ دیر تک کچھ ایسا ہی ہوتا رہا اور پھر ہولے ہولے بات چل نکلی۔ اب جو چلی سو چلی۔ وہ تھمنے ہی میں نہ Read more about اپنے دُکھ مجھے دے دو ۔۔۔ راجندر سنگھ بیدی[…]

نہیں، رحمن بابو۔۔۔۔۔ جوگندر پال

( ۱) نہیں رحمن بابو، تم خوامخواہ تعجب کر رہے ہو؟ میرے بھی تو ایک کی بجائے دو سر ہیں۔۔۔ کیسے؟۔۔۔۔ ایسے بابو، کہ اپنے ایک سر سے میں کچھ اچھا سوچتا ہوں اور ایک سے کچھ بُرا۔۔۔ ہاں اسی لئے کچھ اچھا ہوں، کچھ بُرا۔ ہر ایک کے ساتھ یہی تو ہوتا ہے۔۔۔۔نہیں، تم Read more about نہیں، رحمن بابو۔۔۔۔۔ جوگندر پال[…]

برائے کہانی :ایک ناگزیر فتویٰ ۔۔۔ احمد ہمیش

  آج کہانی وسعتِ موضوع کی اُس نہج پر آ پہنچی ہے کہ اب اُس کے سامنے ایک پورا نظامِ وسعت ہے مگر اس میں لے جانے والا کہانی کار ہی اس کبریائی کا اکابر ہو گا۔ جب کہ وہ بیشتر کہانی کار جو ایک عمر گزار کے بہ وجوہ ایک مثالی کہانی خلق نہ Read more about برائے کہانی :ایک ناگزیر فتویٰ ۔۔۔ احمد ہمیش[…]

سمندر کی چوری۔۔۔۔ آصف فرخی

ابھی وقت تھا۔۔ پانی اور آسمان کے بیچ میں روشنی کی وہ پہلی، کچی پکی، تھرتھراتی ہوئی کرن پھوٹنے بھی نہ پائی تھی کہ شہر والوں نے دیکھا سمندر چوری ہو چکا ہے۔۔ دن نکلا تھا نہ سمندر کے کنارے شہر نے جاگنا شروع کیا تھا۔۔ رات کا اندھیرا پوری طرح سمٹا بھی نہیں تھا Read more about سمندر کی چوری۔۔۔۔ آصف فرخی[…]

نا خدا۔۔۔۔ محمد شاہد محمود گادھری

وہ مجھ سے اکثر کہا کرتی تھی کہ میں خدا ہوں اور پھر خدا کو خدا ثابت کرنے کے لئے ایک طویل سا سانس کھینچ کر تقریر کے انداز میں شروع ہو جاتی۔۔۔۔ ’’دیکھو تمہارے مطابق خدا نے انسان کو اپنا نائب بنانا پسند کیا، مطلب انسان میں ہر وہ خوبی ہے جو خدا میں Read more about نا خدا۔۔۔۔ محمد شاہد محمود گادھری[…]

مجتبیٰ حسین: ایک الوداعی تحریر ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا

  قومی اخبارات کے مطالعہ سے معلوم ہوا کہ حیدر آباد دکن (بھارت) میں مقیم اُردو زبان کے مایۂ ناز ادیب اور مزاح نگار مجتبیٰ حسین چوراسی برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انسانیت کے وقار اور سر بلندی کے لئے انتھک جد و جہد کرنے والے اس ادیب کی رحلت پر ہر آنکھ Read more about مجتبیٰ حسین: ایک الوداعی تحریر ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا[…]

چل گوئیاں سنگ بیٹھیں ۔۔۔ ڈاکٹر شائستہ فاخری

دن ڈھل رہا تھا اور درختوں پر آ کر رین بسیرا کرنے والے پرندوں کا شور مجھے دور سے سنائی دے رہا تھا۔۔ ڈوبتے سورج کی سرخ روشنی میں سیاہی مائل رنگ آہستہ آہستہ گھلنے لگا تھا۔۔ فضا کا شور میرے اندر کے مہیب سناٹے کو دور کرنے میں ناکام تھا۔۔ میں اس وقت بالکنی Read more about چل گوئیاں سنگ بیٹھیں ۔۔۔ ڈاکٹر شائستہ فاخری[…]

عجلت میں چھپا مجموعہ ۔۔۔ محسن خان

نام کتاب: وہ کون تھی (افسانے اور خاکے) مرتب: علیم صبا نویدی مبصر : محسن خان                 علیم صبا نویدی دنیائے ادب میں کسی تعارف کے محتاج نہیں ہے۔ ان کا اہم تحقیقی کارنامہ ’’تامل ناڈو میں اردو‘‘ جو دو ضخیم جلدوں، دوہزار چھ سو صفحات پر مشتمل ہے۔ اس منفرد تحقیقی Read more about عجلت میں چھپا مجموعہ ۔۔۔ محسن خان[…]

قرۃ العین حیدر کا افسانہ "نظارہ درمیاں ہے” فکری و فنی تناظر میں۔۔۔۔ ڈاکٹر حامد اشرف

افسانہ نظارہ درمیاں ہے ۔۔۔۔ قرۃ العین حیدر تارا بائی کی آنکھیں تاروں کی ایسی روشن ہیں اور وہ گرد و پیش کی ہر چیز کو حیرت سے تکتی ہے۔۔ در اصل تارا بائی کے چہرے پر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔۔ وہ قحط کی سوکھی ماری لڑکی ہے۔۔ جسے بیگم الماس خورشید عالم کے ہاں Read more about قرۃ العین حیدر کا افسانہ "نظارہ درمیاں ہے” فکری و فنی تناظر میں۔۔۔۔ ڈاکٹر حامد اشرف[…]

پتے جو لاپتہ ہو گئے۔۔۔۔ مجتبیٰ حسین

  ہمارے پاس ایک ڈائری ہے جو 1980 سے 2000 ء تک ہمارے زیر استعمال رہی۔۔ 1980ء میں جب ہم اپنے پہلے بیرونی سفر پر جاپان جانے لگے تو ہم نے اس میں اپنے بعض اہم ہندوستانی احباب کے پتے اس خیال سے لکھ لئے تھے کہ جاپان کے لمبے قیام کے دوران میں کہیں Read more about پتے جو لاپتہ ہو گئے۔۔۔۔ مجتبیٰ حسین[…]