مثنوی خواب و خیال ۔۔۔ میر تقی میرؔ

  خوشا حال اس کا جو معدوم ہے کہ احوال اپنا تو معلوم ہے   رہیں جان غم ناک کو کاہشیں گئیں دل سے نومید سو خواہشیں   زمانے نے رکھا مجھے متصل پراگندہ روزی پراگندہ دل   گئی کب پریشانی روزگار رہا میں تو ہم طالع زلفِ یار   وطن میں نہ اک صبح Read more about مثنوی خواب و خیال ۔۔۔ میر تقی میرؔ[…]

اس کے دشمن ۔۔۔ وزیر آغا

سحر ہوئی تو کسی نے اٹھ کر لہو میں تر ایک سرخ بوٹی بڑی کراہت سے آسماں کے فراخ آنگن میں پھینک دی اور طویل متلی کی جان لیوا سی کیفیت سے نجات پائی   مگر فلک کے فراخ آنگن میں بادلوں کے سفید سگ اس کے منتظر تھے جھپٹ پڑے اس لہو میں تر Read more about اس کے دشمن ۔۔۔ وزیر آغا[…]

غزل ۔۔۔ حفیظ جونپوری

  بیٹھ جاتا ہوں جہاں چھاؤں گھنی ہوتی ہے ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے   نہیں مرتے ہیں تو ایذا نہیں جھیلی جاتی اور مرتے ہیں تو پیماں شکنی ہوتی ہے   دن کو اک نور برستا ہے مری تربت پر رات کو چادر مہتاب تنی ہوتی ہے   تم بچھڑتے ہو جو Read more about غزل ۔۔۔ حفیظ جونپوری[…]

غزل ۔۔۔ فقیر محمد گویاؔ

ہر روش خاک اڑاتی ہے صبا میرے بعد ہو گئی اور ہی گلشن کی ہوا میرے بعد   کتنے دن یار نے شانہ نہ کیا میرے بعد کیا پریشان رہی زلف دوتا میرے بعد   خوں مرا کر کے لگانا نہ حنا میرے بعد دست رنگیں نہ ہوں انگشت نما میرے بعد   کوئی لاشے Read more about غزل ۔۔۔ فقیر محمد گویاؔ[…]

ممتحن کا پان۔۔۔ عظیم بیگ چغتائی

ریل کے سفر میں اگر کوئی ہم مذاق مل جائے تو تمام راہ مزے سے کٹ جاتی ہے۔ گو بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں کہ انہیں کوئی بھی مل جائے تو وہ اس کے ساتھ وقت گزاری کر لیتے ہیں، مگر جناب میں غیر جنس سے بہت گھبراتا ہوں اور خصوصاً جب وہ پان Read more about ممتحن کا پان۔۔۔ عظیم بیگ چغتائی[…]

افسانے کا فن۔۔۔ وزیر آغا

یہ بات شوپنہارؔ سے منسوب ہے کہ تمام فنون موسیقی کی سطح پر پہنچنے کی تمنا کرتے ہیں۔  اس بات کی توضیح کرتے ہوئے ہربرٹ ریڈؔ نے لکھا ہے کہ موسیقار ہی وہ واحد ہستی ہے جو اپنے شعور کے بطون سے فنی تخلیق کو جنم دیتا ہے ورنہ دوسرے فنکار تو ظاہر کی دنیا Read more about افسانے کا فن۔۔۔ وزیر آغا[…]

غزلیں ۔۔۔ انور شعور

آوارہ ہوں رین بسیرا کوئی نہیں میرا گلی گلی کرتا ہوں پھیرا کوئی نہیں میرا   تیری آس پہ جیتا تھا میں وہ بھی ختم ہوئی اب دنیا میں کون ہے میرا کوئی نہیں میرا   تیرے بجائے کون تھا میرا پہلے بھی پھر بھی جب سے ساتھ چھٹا ہے تیرا کوئی نہیں میرا   Read more about غزلیں ۔۔۔ انور شعور[…]

پگلی ۔۔۔ شوکت تھانوی

  پہلا باب   فرسٹ کلاس کے کوپے میں اب تک ڈاکٹر خالد تنہا ہی سفر کر رہا تھا اور شروع سے آخر تک پڑھا ہوا اخبار ایک مرتبہ پھر شروع سے آخر تک پڑھنے میں مصروف تھا کہ ٹرین ایک چھوٹے سے اسٹیشن پر ٹھر گئی مگر ڈاکٹر خالد نے یہ بھی نہ دیکھا Read more about پگلی ۔۔۔ شوکت تھانوی[…]

اداس نسلیں ۔۔۔ عبد اللہ حسین

  (اقتباس)   سارا گاؤں مسکل سے سو گھروں پر مشتمل تھا، اس گاؤں کا نام روشن پور تھا۔ یہ راستے سے ہٹ کر واقع تھا اور کوئی ڈاچی یا پکی سڑک یہاں تک نہ تھی۔ اس طرف کے دیہات میں آمد و رفت کا سلسلہ اکوں، تانگوں یا پیدل چل کر طے ہوتا تھا۔ Read more about اداس نسلیں ۔۔۔ عبد اللہ حسین[…]