چائے کا ارغوانی دور ۔۔۔ مولانا ظفر علی خاں
چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے جو چلا ہے تو ابھی اور چلے اور چلے چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے نہ ملے چائے، تو خوننابِ جگر کافی ہے بزم میں دور چلا ہے، تو ابھی اور چلے چائے کا دور چلے، دور چلے، دور چلے دیکھتے دیکھتے پنجاب Read more about چائے کا ارغوانی دور ۔۔۔ مولانا ظفر علی خاں[…]