غزل۔ ۔ ۔ جواد شیخ
عرض اَلم بہ طرز تماشا بھی چاہیے دنیا کو حال ہی نہیں حُلیہ بھی چاہیے اے دل !! کسی بھی طرح مجھے دستیاب کر جتنا بھی چاہیے اُسے جیسا بھی چاہیے دُکھ ایسا چاہیے کہ مسلسل رہے مجھے اور اُسکے ساتھ ساتھ انوکھا بھی چاہیے اِک زخم مجھ کو چاہیے میرے مزاج Read more about غزل۔ ۔ ۔ جواد شیخ[…]