تین نظمیں فلسطین کے لئے ۔۔۔ قاسم خیال

ہم کہاں کھڑے ہیں؟؟   فلسطین کے فطری دِلکش و حسیں نظاروں کے گداز بدن پر قاتل اسرائیل کے جنونی ڈرون آگ برساتے ۔۔ زہر اُگلتے میزائیل برس رہے ہیں اور غزہ کے سبز بدن کی نرماہٹ پہ لاکھوں بے بس اور نادار نو زائیدہ! دُودھِیا جسموں کی۔۔۔۔۔ راکھ پڑی ہے دشمن کی خونی آنکھوں Read more about تین نظمیں فلسطین کے لئے ۔۔۔ قاسم خیال[…]

فلسطین ۔۔۔ عابد رشید

میں فلسطین کا غم کیسے سناؤں مولا ان پہ جو بیتی وہ کس طرح بتاؤں مولا تُو بتا تیرے سِوا کِس کو سُناؤں مولا کس کے دربار میں فریاد لگاؤں مولا میں کہاں عدل کی زنجیر ہلاؤں مولا   پھر سے کھیلی گئی غزّہ میں لہو کی ہولی آسماں لرزہ نہ دھرتی نے زباں تک Read more about فلسطین ۔۔۔ عابد رشید[…]

فلسطین کی آواز ۔۔۔ ڈاکٹر شفیق آصف

کہہ رہی ہے حق پرستوں کے لہو کی روشنائی سن سکو تو سن لو اسرائیلیو تم ہو غاصب تم ہو قاتل کب تلک روکو گے ہم کو کب تلک ٹوکو گے ہم کو مسجد اقصیٰ ہماری منزلِ مقصود ہے قبلۂ اول ہے یہ اور خانۂ معبود ہے ٭٭٭

آج اصحابِ اُخدود مارے گئے ۔۔۔ احمد حاطب صدیقی

آسماں کی قسم اس کے بُرجوں کی اونچے قلعوں کی قسم اور جس دن کا وعدہ ہے، اُس کی قسم وہ جو محوِ تماشا ہیں اُن کی قسم اور قسم اُن کی جن کو ستم کا تماشا بنایا گیا آگ کی خندقوں میں گرایا گیا وہ جو کہتے تھے ’ربِّ عزیز الحمید! تو ہی حاکم Read more about آج اصحابِ اُخدود مارے گئے ۔۔۔ احمد حاطب صدیقی[…]

غزل ۔۔۔ گلناز کوثر

بے سبب خوں بہانا تو معمول کی بات ہے اور معمول کی بات پر سوچتا کون ہے؟ ہاں مگر ننھے جسموں کے پرزے اڑاتے ہوئے وحشیو! یہ بتاؤ تمہارا خدا کون ہے؟   یہ بتاؤ کہ معصوم دل اور آنکھیں کچلتے ہوئے روح لرزی نہیں؟ ہاتھ کانپے نہیں؟ تم ابھی بھی اگر خود کو انساں Read more about غزل ۔۔۔ گلناز کوثر[…]

۔۔۔ اور فلسطین ۔۔۔ پیرزادہ قاسم

قتل گاہ کی رونق حسب حال رکھنی ہے غم بحال رکھنا ہے جاں سنبھال رکھنی ہے زور بازوئے قاتل انتہا کا رکھنا ہے دشنہ تیز رکھنا ہے اور بلا کا رکھنا ہے اور کیا مرے قاتل انتظام باقی ہے کوئی بات ہونی ہے کوئی کام باقی ہے   وقت پر نظر رکھنا وقت ایک جادہ Read more about ۔۔۔ اور فلسطین ۔۔۔ پیرزادہ قاسم[…]

فلسطین کے شہیدوں کے نام ۔۔۔ عشرت معین سیما

میری بے شکوہ آنکھوں میں جو بینائی تھی، وہ مر چکی تھی یہ جو منظر لیے پھرتی ہوں میں اکثر کسی ویران بستی کے یہاں پر خاک اُڑاتی، ہوا نوحے سناتی ہے، رُلاتی ہے یہاں آہیں بھٹکتی ہیں در و دیوار سے ٹکرانے والی گرم یہ ظالم ہوائیں بین کرتی ہیں یہاں پر گونگے لفظوں Read more about فلسطین کے شہیدوں کے نام ۔۔۔ عشرت معین سیما[…]

پھر فلسطین پر بم گرا ۔۔۔ غضنفر

پھر فلسطین پر بم گرا ان گنت لوگ مارے گئے سیکڑوں بے مکاں ہو گئے باپ کے سامنے ایک معصوم بیٹے کا سر کٹ گیا دھڑ کسی کا جدا ہو گیا ماں کے آغوش میں لاڈلا چل بسا جسم کے چیتھڑے اڑ گئے ایک بیٹی کو دشمن اٹھا لے گئے ماں کوئی مر گئی گاؤں Read more about پھر فلسطین پر بم گرا ۔۔۔ غضنفر[…]

فلسطینی عرب سے ! ۔۔۔ علامہ اقبال

زمانہ اب بھی نہیں جس کے سوز سے فارغ میں جانتا ہوں وہ آتش ترے وجود میں ہے تری دوا نہ جنیوا میں ہے، نہ لندن میں فرنگ کی رگ ِ جاں پنجۂ یہود میں ہے سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی نجات خودی کی پرورش و لذّتِ نمود میں ہے ٭٭٭