نظمیں ۔۔۔ شنکھ گھوش / اعجاز عبید

(بنگلا)

 

بادل جیسا آدمی

___________________

 

میرے سامنے سے ٹہلتے ہوئے جاتا ہے

وہ ایک بادل جیسا آدمی

اس کے جسم کے اندر داخل کرنے پر

معلوم پڑتا ہے کہ

سارا پانی دھرتی پر جھڑ جائے گا۔

 

میرے سامنے سے ٹہلتے ہوئے جاتا ہے

وہ ایک بادل جیسا آدمی

اس کے سامنے جا کر بیٹھنے پر

معلوم پڑتا ہے کہ

پیڑ کا سایہ آ جائے گا میرے پاس۔

 

وہ دے گا کہ لے گا؟

وہ کیا پناہ چاہتا ہے؟

یا کہ پناہ  میں ہے؟

میرے سامنے سے ٹہلتے ہوئے جاتا ہے

وہ ایک بادل جیسا آدمی

 

اس کے سامنے جا کر کھڑے ہونے پر

میں بھی شاید کبھی کسی دن

ہو سکتا ہوں، بادل!

٭٭٭

 

 

 

جوانی

___________________

 

دن رات کے بیچ

پرندوں کے اڑنے کی پرچھائیاں

یاد آتا ہے یوں ہی

ہماری آخری ملاقاتیں

٭٭٭

 

 

 

تم

___________________

 

اڑتا ہوں،
اور بھٹکتا ہوں،
دن بھر پتھ میں ہی
سلگتا ہوں،

پر اچھا نہیں لگتا
جب تک
لوٹ کر دیکھ نہ لوں کہ تم ہو،
تم ۔

٭٭٭

 

 

 

اخبار

___________________

 

روز
صبح کے اخبار میں
ایک لفظ

وحشت
اپنے
آفاقی عنوان کا
نت نئی تشریح
ڈھونڈھتا ہے

٭٭٭

 

 

 

نیگرو دوست کے نام ایک خط

_______________________

 

رچرڈ! رچرڈ !!
رچرڈ تمہارا نام میرے لفظوں میں ہے۔
کون رچرڈ؟
کوئی نہیں
رچرڈ میرا لفظ نہیں ہے

رچرڈ! رچرڈ !!
رچرڈ تمہارا نام میرے سپنوں میں ہے
کون رچرڈ؟
کوئی نہیں
رچرڈ میرا سپنا نہیں ہے

رچرڈ! رچرڈ !!
رچرڈ تمہارا نام میرے دکھ میں ہے
کون رچرڈ؟
کوئی نہیں
رچرڈ میرا دکھ نہیں ہے

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے