دوست۔۔۔ ناصر ملک

چاروں اَور بے لگام انسانوں کی دھکم پیل اور بے معانی شور و غوغا اپنے جلو میں عجیب سے اضطراب کو عیاں کرتا تھا۔ ایسے میں میں لاہور کے اِس مصروف ریلوے اسٹیشن کے بک اسٹال پر کھڑا کسی رسالے کی ورق گردانی کر رہا تھا۔ مجھے کچھ خریدنا نہیں تھا، محض وقت گزاری کیلئے Read more about دوست۔۔۔ ناصر ملک[…]

دسمبر۔ ۔ ۔ ناصر ملک

سنا ہے اس دسمبر میں تغیر ہی تغیر ہے دسمبر کا اکیلا پن نہیں ہو گا دسمبر میں دسمبر کی اداسی بھی نہیں ہو گی دسمبر میں سنا ہے اب کے سردی بھی نہیں ہو گی دسمبر میں جنوں ہو گا نہ ویرانی، تو کیا ہو گا دسمبر میں بڑی ہی بے سرو سامانیاں دیکھیں Read more about دسمبر۔ ۔ ۔ ناصر ملک[…]