غزل۔ ۔ ۔ عنبرین حسیب عنبر

  جز ترے کچھ بھی نہیں اور مقدر میرا تو ہی ساحل ہے مرا، تو ہی مقدر میرا   تو نہیں ہے تو ادھوری سی ہے دنیا ساری کوئی منظر مجھے لگتا نہیں منظر میرا   منقسم ہیں سبھی لمحوں میں مرے خال و خد یوں مکمل نہیں ہوتا کبھی پیکر میرا   کس لئے Read more about غزل۔ ۔ ۔ عنبرین حسیب عنبر[…]