درون پختون ۔۔۔ داؤد کاکڑ

یہ مئی 1989 کی بات ہے کہ میں چند دوستوں کے ساتھ بدرشی (نوشہرہ) میں ان کے گھر پہنچا۔ دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے عجیب گو مگو کی کیفیت کا شکار تھا کہ خدا جانے وہ مجھے پہچان بھی پائیں گے یا نہیں کہ میں پانچ برس کی طویل غیر حاضری کے بعد ان سے ملاقات کرنے Read more about درون پختون ۔۔۔ داؤد کاکڑ[…]

نورین علی کے افسانے: آئینہ میں ارتعاش کا خواہش مند عکس ۔۔۔ رویندر جوگلیکر

بہت کم ایسا موقع آتا ہے جب افسانوی مجموعے کو پڑھتے ہوئے، افسانہ در افسانہ، متن اور افسانے کی فضا ہر افسانے میں اپنے تخلیقی جوہر کا بہتر سے بہتر مظاہرہ کرتی ہوئی نظر آتی ہو بلکہ یوں کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ ان افسانوں میں موجود مختلف بیانوں کے درمیان ایک قسم کی Read more about نورین علی کے افسانے: آئینہ میں ارتعاش کا خواہش مند عکس ۔۔۔ رویندر جوگلیکر[…]

ناصر کاظمی کی غزلیات میں محاورات کا شعری طلسم۔ ایک جائزہ ۔۔۔ محسن خالد محسنؔ

شاعری ایک خدا داد صلاحیت ہے۔ اسے کسرت اور ریاضت سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ یہ صلاحیت قدرت نے ودیعت کی ہے تو اس پر مشقت کی جا سکتی ہے۔ اسے تراش سنوار پر خوب سے خوب تر کی تلاش اور مصرعوں کی موزونی کے عمل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ شاعری کی Read more about ناصر کاظمی کی غزلیات میں محاورات کا شعری طلسم۔ ایک جائزہ ۔۔۔ محسن خالد محسنؔ[…]

گیبریل گارشیا مارکیز کا ناول ’’تنہائی کے سو سال‘‘ عالمی نو آبادیات و استعمار کے تناظر میں ۔۔۔ ڈاکٹر محمد خرم یاسین

اجالا بہ سبب تاریکی ہے اور تاریکی کے مطالعے کے بنا روشنی کی کھوج ممکن نہیں۔ انسانی زندگیاں کی بیش تر بڑی مشکلات، فطرت کے خلاف خود کو توانا رکھنے کی جستجو کے بجائے خود انسانوں کے تخلیق کردہ مسائل سے نبرد آزما ہونے کے سبب ہیں۔ انسان، جو مادی دنیا میں اپنے مفادات عزیز Read more about گیبریل گارشیا مارکیز کا ناول ’’تنہائی کے سو سال‘‘ عالمی نو آبادیات و استعمار کے تناظر میں ۔۔۔ ڈاکٹر محمد خرم یاسین[…]

محمد اسد اللہ کی انشائیہ نگاری ۔۔۔ ڈاکٹر صبیحہ خورشید

  ادبی اظہار کے دو مشہور اسالیب ہیں، المیہ اور طربیہ۔ یہ دونوں ادب کی مختلف اصناف پر محیط ہیں۔ طنز و مزاح ادب کے تخلیقی اظہار کا ایک رنگ ہے مگر یہ کوئی صنف نہیں ہے۔ اس کے بر عکس انشائیہ ایک غیر افسانوی صنف ادب ہے۔ ناقدین اور ادب کے قارئین کا ایک Read more about محمد اسد اللہ کی انشائیہ نگاری ۔۔۔ ڈاکٹر صبیحہ خورشید[…]

اردو ناول نگاری اور اس کی تنقید پر ایک مکالمہ ۔۔۔ ابرار مجیب

اردو میں ناول کے تعلق سے ذہن بہت صاف نہیں ہے۔ ناول کی تکنیک پر گفتگو ای ایم فوسٹر کے میکان کی تصور سے آگے نہیں بڑھی، بات گھوم پھر کر پلاٹ، کردار، قصہ، مکالمہ وغیرہ تک پہنچ جاتی ہے۔ ٹیری ایگلٹن ناول کو ایک ایک ایسی صنف قرار دیتا ہے جو کسی بھی حتمی Read more about اردو ناول نگاری اور اس کی تنقید پر ایک مکالمہ ۔۔۔ ابرار مجیب[…]

خلیل الرحمن اعظمی کی نادر شاعری ۔۔۔ اسلم عمادی

کھلے گا تم پہ بھی رازِ حیات صد آہنگ سنو سنو مری بکھری ہوئی صداؤں کو ۱۹۶۶ کے اطراف جب ہم شاعری کے بحر میں نئے نئے شاعری کے جزیروں سے شناسا ہو رہے تھے، یکایک ہماری کھوج کا سفینہ خلیل الرحمن اعظمی مرحوم کی شاعری کے ساحل پر آ رکا تھا۔  یہ ان دنوں Read more about خلیل الرحمن اعظمی کی نادر شاعری ۔۔۔ اسلم عمادی[…]

دکن کی مایہ ناز محقق ڈاکٹر ثمینہ شوکت ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر

تاریخ شاہد ہے کہ کئی شخصیتیں پسِ پردہ رہ کر کارنامے انجام دیتی رہی ہیں۔ نظام سادس میر محبوب علی خان نہایت کم سنی میں تخت پر بٹھائے گئے تھے اور امور سلطنت سالار جنگ اول بہ حیثیت مختار الملک انجام دیا کرتے تھے۔  نظام سادس کے ہوش سنبھالنے کے باوجود ان کی رہنمائی سالار Read more about دکن کی مایہ ناز محقق ڈاکٹر ثمینہ شوکت ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیر[…]

غلام محمد قاصر اور ظفر اقبال کا متوازی مطالعہ ۔۔۔ فرحت عباس شاہ

اردو زبان میں جتنا اعلیٰ و ارفع ادب گزشتہ پچاس ساٹھ سالوں میں تخلیق کیا گیا ہے اور اب تک کیا جا رہا ہے شاید ہی کسی عہد میں کیا گیا ہو لیکن المیہ یہ ہے کہ اچھے ادب کو بے توقیر کر کے رکھنے والے لوگ اور فورسز بھی پہلے سے کہیں زیادہ سفاکی Read more about غلام محمد قاصر اور ظفر اقبال کا متوازی مطالعہ ۔۔۔ فرحت عباس شاہ[…]

فقیر صادقین ۔۔۔ ڈاکٹر قرۃ العین طاہرہ

یادش بخیر! پی ای سی ایچ ایس کالج کراچی میں داخلہ لیا کہ یہ ہمارا بلکہ پی ای سی ایچ ایس میں رہائشی تمام لوگوiiں کا خاندانی کالج تھا، یہاں تک کہ اس کی شہرت کراچی کے دور دراز علاقوں میں اس طرح پھیل گئی تھی کہ ہر بچی اور تمام والدین کی خواہش ہوا Read more about فقیر صادقین ۔۔۔ ڈاکٹر قرۃ العین طاہرہ[…]