غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ

نہیں تیرا نشیمن عجز گاہوں، خاکدانوں میں تو مسلم ہے بسیرا کر فرنگی عیش خانوں میں   تجھے ایماں فروشی کے فوائد کا ہے اندازہ ہے اب تیری گزر اوقات یورپ کے ٹھکانوں میں   مسرت ہے تجھے بیداریِ بزمِ تعیش سے تری عشرت کی جولانی ہے خوابیدہ مکانوں میں   حرم کے پاسباں یہ Read more about غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

کہاں تلاش کریں نقشِ آشیانہ کوئی یہ شہر جیسے بڑا سا ہے قید خانہ کوئی   سو اپنی ہجرتِ پیہم کا بس جواز ہے یہ پرندے ڈھونڈتے رہتے ہیں آب و دانہ کوئی   مآلِ عشق پتہ ہے اسے مگر پھر بھی تلاش لیتا ہے ہر بار دل بہانہ کوئی   عجب طلسم ہے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ گلناز کوثر

دھیان کی حد سے باہر جو تھا صرف سُنا خاموشی نے جیون کی مُٹھی میں کیا ہے جان لیا خاموشی نے   آوازوں نے تنہائی میں شور بھرا اور لوٹ گئیں دیر تلک پھر میرے جی کو بہلایا خاموشی نے   شبد نگر کی رانی تھی وہ نظم کی آنکھ کا تارا تھی ہائے وہ Read more about غزلیں ۔۔۔ گلناز کوثر[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

کہاں تلاش کریں نقشِ آشیانہ کوئی یہ شہر جیسے بڑا سا ہے قید خانہ کوئی   سو اپنی ہجرتِ پیہم کا بس جواز ہے یہ پرندے ڈھونڈتے رہتے ہیں آب و دانہ کوئی   مآلِ عشق پتہ ہے اسے مگر پھر بھی تلاش لیتا ہے ہر بار دل بہانہ کوئی   عجب طلسم ہے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی

اِس دن کے منتظر تھے جو، وہ یار کیا ہوئے مر بھی چکا میں، میرے عزا دار کیا ہوئے   سوئے ہوؤں کو کرتے تھے بیدار، کیا ہوئے بستی میں تھے جو سر پھرے دو چار، کیا ہوئے   اُس پار سے میں آیا ہوں دریا میں ڈوب کر مجھ کو بلا رہے تھے جو Read more about غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی[…]

غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ

  نہیں تیرا نشیمن عجز گاہوں، خاکدانوں میں تو مسلم ہے بسیرا کر فرنگی عیش خانوں میں   تجھے ایماں فروشی کے فوائد کا ہے اندازہ ہے اب تیری گزر اوقات یورپ کے ٹھکانوں میں   مسرت ہے تجھے بیداریِ بزمِ تعیش سے تری عشرت کی جولانی ہے خوابیدہ مکانوں میں   حرم کے پاسباں Read more about غزلیں ۔۔۔ فرحت عباس شاہ[…]