غزلیں ۔۔۔ فرحان محمد خان

ناصر کاظمی کے لیے   یہ ضروری نہیں تب ہو کوئی جب یہ خواہش ہو کہ اب ہو کوئی   زندگی یوں بھی گزر جاتی ہے کیوں تقاضا ہے کہ ڈھب ہو کوئی   ایک ترتیب ضروری ہے بہت کب میسر نہ ہو، کب ہو کوئی   خوب ہے حضرتِ شاعر کا نسب شعر کا Read more about غزلیں ۔۔۔ فرحان محمد خان[…]

غزل ۔۔۔ یاسر شاہ راشدی

کبھی کبھی وہ حال ہمارا یاد تمھاری کرتی ہے رنگ جو چیری کے پیڑوں کا بادِ بہاری کرتی ہے   خزاں کی رت میں ہو جاتا ہے حَسیں چناروں کا جو رنگ تیری جدائی یوں بھی ہماری خاطر داری کرتی ہے   آتا ہے جب رنگ گلوں پر تیرا خیال آ جاتا ہے مدھر سروں Read more about غزل ۔۔۔ یاسر شاہ راشدی[…]

غزل ۔۔۔ جواد شیخ

ہجر کی راہ کسی کے لیے آسان نہیں منع کرتا ہوں تو ہو جایا کرو، جان نہیں   اب میں چپ چاپ یہی دیکھ رہا ہوتا ہوں کون اِس بزم میں کس بات پہ حیران نہیں   اُس کو چھوڑا ہے بہت سوچ سمجھ کر میں نے سو پریشان تو رہتا ہوں، پشیمان نہیں   Read more about غزل ۔۔۔ جواد شیخ[…]

غزلیں ۔۔۔ سید صبا واسطی

باتیں بناتا ہے وہ مرے دل کو توڑ کے لفظوں کے مونہہ چھپاتا ہے کاغذ مروڑ کے   اک ملتفت نگاہ کے دھوکے میں لٹ گئی رکھّی تھی ہم نے دل میں خوشی جوڑ جوڑ کے   اک بے زباں خلش کوئی چونکی ہے اس طرح جیسے اٹھا دے نیند سے کوئی جھنجھوڑ کے   Read more about غزلیں ۔۔۔ سید صبا واسطی[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

وہ اک مکان جو خستہ دکھائی دیتا ہے وہیں سے شہر کا چہرہ دکھائی دیتا ہے   کھلی ہیں آنکھیں تو بے رنگ ہیں سبھی منظر ہوں بند آنکھیں تو کیا کیا دکھائی دیتا ہے   یہ موج موج بکھرنا ہے چند لمحوں کا وہ دیکھو دور کنارہ دکھائی دیتا ہے   دیارِ شب میں Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ فریاد آزرؔ

ضرورتاً خواص سے بھی کام لے لیا کرو مگر سدا حمایتِ عوام لے لیا کرو   خطا تمہیں معاف کر سکے تو ٹھیک ہے مگر خودا پنے آپ سے ہی انتقام لے لیا کرو   یہ کائناتِ دل بہت حسین ہی سہی مگر کبھی کبھی دماغ سے بھی کام لے لیا کرو   خدا سے Read more about غزلیں ۔۔۔ فریاد آزرؔ[…]

غزلیں ۔۔۔ فیصل عجمی

یہ واقعہ ہے میری غذا کھا گئی مجھے میں کھا گیا ہوا کو، ہوا کھا گئی مجھے   کیسی بلائیں تھیں مرے پیچھے لگی ہوئی خاموشی پی گئی ہے، صدا کھا گئی مجھے   رُو پوش تھا میں کب سے خدا کی تلاش میں آیا نظر تو خلقِ خدا کھا گئی مجھے   دیکھا قریب Read more about غزلیں ۔۔۔ فیصل عجمی[…]

غزلیں ۔۔۔ سید انور جاوید ہاشمی

چھپا کر آنسوؤں میں پیش کر دیتے تبسم کیا ہمیں تو ایک لگتے ہیں خموشی کیا تکلم کیا   بہت دن ہو گئے وہ آئینہ صورت نہیں آیا بکھر کر عکس اس کا آئینے میں ہو گیا گم کیا!   کسی نظارا سازی کی تمنا مٹ گئی دل سے نگاہوں سے ہوئے اوجھل فلک، خورشید Read more about غزلیں ۔۔۔ سید انور جاوید ہاشمی[…]

غزل مسلسل ۔۔۔ سعود عثمانی

  مبالغہ نہیں یہ، واقعی زیادہ تھی شروعِ عشق میں دیوانگی زیادہ تھی   میں اس کو پہلے پہل اپنا وہم سمجھا تھا وہ لڑکی چھپ کے مجھے دیکھتی زیادہ تھی   نظر بچا کے وہ تکتی تھی مجھ کو، میں اس کو یہ دل لگی تھی تو اس وقت بھی زیادہ تھی   نہ Read more about غزل مسلسل ۔۔۔ سعود عثمانی[…]