تین قطعات ۔۔۔ عرفان عابد

قدرت کا فیصلہ ہے، کچھ بھی نہ منجمد ہو وقتِ رواں کی رو میں ہر شئے پگھل رہی ہے ہَم ہی میں عیب تھا جو تا عمر ہَم نہ بدلے ورنہ تو رفتہ رفتہ دنیا بَدَل رہی ہے ٭٭   ممکن ہے عزمِ مردِ جواں سے ہر ایک کام چاہے جو تُو تو اِس کی Read more about تین قطعات ۔۔۔ عرفان عابد[…]

اتنی مدت کے بعد ۔۔۔ ادریس آزاد

اتنی مدت کے بعد لَوٹا ہوں لوگ اپنی گلی کے یاد نہیں حافظے پر بھی اعتماد نہیں کون رہتا تھا اِس محلے میں کس کی خاطر میں روز بن ٹھن کر گھر سے سہ پہر میں نکلتا تھا کون خوش ہوتا، کون جلتا تھا نام کس کا لہُو میں چلتا تھا اتنی مدت کے بعد Read more about اتنی مدت کے بعد ۔۔۔ ادریس آزاد[…]

تتلیوں کا سال ۔۔۔ سعید خان

(2021 کی آخری نظم)   تتلیوں کے برس اتنی جلدی نہ جا ۔۔۔ بر سبیلِ ہوس ، جب مری وادیوں کے تناور گرائے گئے آنکھ نے چار عشروں تلک نا مکمل بہاروں کی کترن چُنی عرش نے آخرش دستِ زیبا پہ رخصت کی مہندی رکھی زرد چادر پہ چاروں طرف سبز چاندی اترنے لگی سرمئی Read more about تتلیوں کا سال ۔۔۔ سعید خان[…]

اداس شام کی ایک نظم ۔۔۔ نوشی گیلانی

  وصال رت کی یہ پہلی دستک ہی سرزنش ہے کہ ہجر موسم نے رستے رستے سفر کا آغاز کر دیا ہے تمہارے ہاتھوں کا لمس جب بھی مری وفا کی ہتھیلیوں پر حنا بنے گا تو سوچ لوں گی رفاقتوں کا سنہرا سورج غروب کے امتحان میں ہے   ہمارے باغوں سے گر کبھی Read more about اداس شام کی ایک نظم ۔۔۔ نوشی گیلانی[…]

نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور

کیا تم نے کبھی دیکھا ہے؟   کیا تم نے کبھی دیکھا ہے! پولی تھین کے تھیلے میں کوڑا کرکٹ کی بجائے جیتا جاگتا انسان پڑا ہو کیڑے مکوڑے کی طرح   میں نے دیکھا ہے بلکہ روز دیکھتی ہوں اس دوران میرے اندر کا سناٹا اور باہر کا شور آپس میں گتھم گتھا ہو Read more about نظمیں ۔۔۔ نجمہ منصور[…]

تبصرے: بھگوت گیتا منظوم یا نسیم عرفاں از منور لکھنوی ۔۔۔ عبد الماجد دریابادی

257 صفحہ، مجلد مع گرد پوش، قیمت چھ روپیہ، آدرش کتاب گھر، ببلی خانہ، دہلی۔   منشی بشیشور پرشاد منور لکھنوی ثم دہلوی محض ایک پشتینی اور خاندانی شاعر نہیں، اپنی ذات سے بھی ایک کہنہ مشق اور خوش گو شاعر ہیں۔ غزل، مثنوی، رباعی وغیرہ ہر صنف کلام پر انھیں قدرت حاصل ہے اور Read more about تبصرے: بھگوت گیتا منظوم یا نسیم عرفاں از منور لکھنوی ۔۔۔ عبد الماجد دریابادی[…]

تم ہی سو گئے، داستاں کہتے کہتے: قاضی عبد الستار ۔۔۔ مظفر حسین سید

ادیب عصر، شاہ قلمروئے قلم، قادر التحریر، ساحر الفاظ، ماہر زبان، نثّار بے مثل، صاحب اسلوب، صاحب طرز، نیز صاحب علم و فضل، قاضی عبد الستار وہ فرد فرید تھے، جن کے قلم کا لوہا دشمن بھی مانتے تھے۔ ان کے مخالف ان سے اختلاف تو کر سکتے تھے، کہ یہ ان کا جمہوری حق Read more about تم ہی سو گئے، داستاں کہتے کہتے: قاضی عبد الستار ۔۔۔ مظفر حسین سید[…]

قاضی عبد الستار: یادیں، باتیں، ملاقاتیں ۔۔۔ مظفر حسین سید

اردو کے ذی شان نثری ادب کا ایک زریں باب ختم ہوا۔ آفتاب غروب ہوا، اب ماہتاب تو کیا کوئی روشن ستارہ بھی تا حدّ نگاہ نظر نہیں آتا۔ قلم ٹوٹ گیا، قرطاس محروم حرف ہوا۔ قاضی عبد الستار بھی عازم جہان دگر ہوئے۔ یادش بخیر، زاید از چہار عشری مدت گزر گئی، مگر روز Read more about قاضی عبد الستار: یادیں، باتیں، ملاقاتیں ۔۔۔ مظفر حسین سید[…]

آہ! مظفرحسین سید ۔۔۔ معصوم مراد آبادی

صبح کی اولین ساعتوں میں علی گڑھ سے برادرم ڈاکٹر راحت ابرار نے یہ دردناک اطلاع دی کہ مشہور صحافی، مترجم اور افسانہ نگار مظفرحسین سید گزشتہ رات انتقال کر گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ادبی حلقوں میں شارق ادیب کے نام سے معروف مظفرحسین سید بہت عرصے سے بیمار تھے اور کافی Read more about آہ! مظفرحسین سید ۔۔۔ معصوم مراد آبادی[…]

مظفر حسین سید کی یاد میں ۔۔۔ سراج اجملی

معروف ادیب مظفر حسین سید کل شب مارہرہ شریف سے راہی ملک عدم ہوئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم لا ولد تھے اور والدین و اہلیہ اور بہن کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔ مظفر حسین سید نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ۱۹۷۰ کی دہائی میں ایم اے کیا اور یہیں سے Read more about مظفر حسین سید کی یاد میں ۔۔۔ سراج اجملی[…]