ماضی کی کلیاں
سارہ جبیں
ُ
بہت بھینی بھینی
کبھی اپنی اپنی
کبھی اجنبی سی
فضاؤں میں مہکیں
وہ ماضی کی کلیاں
کتابیں پرانی
اور الفاظ ادھورے
کبھی خواب ٹوٹے
کبھی اشک جھلکے
کبھی رنگ بکھرے
یہ تصویر تیری
یہ یادیں مہکتی
کنول خوبصورت
رہے نقشِ ماضی
نگاہوں میں میری
بہت بھینی بھینی
کبھی اپنی اپنی
کبھی اجنبی سی
فضاؤں میں مہکیں
وہ ماضی کی کلیاں
***