حالیؔ حال کے آئینے میں ۔۔۔ ستیہ پال آنند

  الطاف حسین حالیؔ سے ایک اقتباس : ’’شاعری کی کل کس چیز کی بنی ہوئی ہے ؟ الفاظ کے پرزے ایسی چیز ہیں کہ اگر ہومرؔ اور ڈینیؔ جیسے صناع بھی ان کو استعمال کریں تو وہ بھی سامعین کے متخیلہ اور اشیائے خارجی کا ایسا صحیح اور ٹھیک نقشہ نہیں اتارسکتے جیسا موئے Read more about حالیؔ حال کے آئینے میں ۔۔۔ ستیہ پال آنند[…]

کتھا پہلے جنم کی ۔۔۔ستیہ پال آنند

  (ستیہ پال آنند کی ’چار جنموں کی کتھا‘ سے مقتبس) ۔۔۔ستیہ پال آنند’چار نموں کی کتھا‘ سے مقتبس)   ۱۹۳۶ء ________________________________________   میں اپنے گھر کی ڈیوڑھی سے نکلتا ہوں۔ میری عمر پانچ برس ہے۔ میرے ہاتھوں میں بڑھئی کا بنایا ہوا ایک نیا ڈنڈا ہے اور بے حد پتلی، ہلکی پھلکی گلی ہے Read more about کتھا پہلے جنم کی ۔۔۔ستیہ پال آنند[…]

ستیہ پال آنند کی کچھ نظمیں

  حاضری ________________________________________   حضورؐ اکرم فقیر اک پائے لنگ لے کر سعادت حاضری کی خاطر ہزاروں کوسوں سے آپؐ کے در پہ آ گیا ہے نبیؐ بر حق یہ حاضری گرچہ نا مکمل ہے پھر بھی اس کو قبول کیجے حضورؐ، آقائے محترم یہ فقیر اتنا تو جانتا ہے کہ قبلۂ دید صرف اک Read more about ستیہ پال آنند کی کچھ نظمیں[…]

ایک ہندی نظم اور اس کا تجزیہ ۔۔۔ ستیہ پال آنند/ کالکا پرساد ترپاٹھی

  (یہ نظم ہندی کے سوَیا چھند میں، ماتراؤں کی کمی بیشی اور دوہوں کے امتزاج سے، پہلے ناگری رسم الخط میں لکھی گئی) گونگے سفر سے واپسی۔۔۔ ستیہ پال آنند ________________________________________   کوکھ میں تھا جب میِں سُنتا تھا اپنے دل کی دھڑکن ماں کے خون کی گردش کی موسیقی جیسے بانس کی جنگل Read more about ایک ہندی نظم اور اس کا تجزیہ ۔۔۔ ستیہ پال آنند/ کالکا پرساد ترپاٹھی[…]

ستیہ پال آنند کی دو نظموں کے تجزیاتی مطالعے ۔۔۔ نصیر احمد ناصر/ لطف الرحمٰن

  ۱۔ ’’سیپیاں‘‘ ۔۔۔ ستیہ پال آنند ________________________________________   سیپیاں، شفّا ف، پاکیزہ، عفیفہ سیپیاں، عزت مآب و پارسا ناکتخدائیں سیپیں مریم بہت سی سیپیاں چاروں طرف لیٹی ہوئی ہیں ریت پر ساحل کی ہلکی دھوپ میں پہلو بدلتی، کسمساتی!   کسمساتی سیپیاں کھولے ہوئے رمز و رضائے وصل کے بند قبا سارے دریچے جو Read more about ستیہ پال آنند کی دو نظموں کے تجزیاتی مطالعے ۔۔۔ نصیر احمد ناصر/ لطف الرحمٰن[…]

ستیہ پال آنند سے مصاحبہ ۔۔۔ مصاحبہ کار علامہ ضیاء حسن ضیاء

  ٭     پرانا سوال سہی مگر اپنی ’’تجریدی مفہومیت‘‘ کو بر انگیخت کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ ’’ غزل کی ولایت ‘‘ سے منکر ہو جائیں ؟ آنند:   جی نہیں، ’’تجریدی مفہومیت کو بر انگیخت‘‘ کرنے سے اگر آپ کی مراد تعقل پرستی یا عمق فکر کی بِنا پر میرا کسی بھی شعری Read more about ستیہ پال آنند سے مصاحبہ ۔۔۔ مصاحبہ کار علامہ ضیاء حسن ضیاء[…]

INCEST کے موضوع پر دو نظمیں ۔۔۔ ڈاکٹر سید خالد حسین

    ؓ        بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ اردو نظمیہ شاعری میں ایک ہی غیر مسلوک جنسی موضوع پر دو ہمعصر شاعروں نے بیک وقت طبع آزمائی کی ہو اور نتیجے میں معرض وجود میں آنے والی دو نظمیں صرف تین چار برسوں کے وقفے میں ان کے شعری مجموعوں میں شامل کی Read more about INCEST کے موضوع پر دو نظمیں ۔۔۔ ڈاکٹر سید خالد حسین[…]

ستیہ پال آنند کی شاعری میں عورت ۔ ایک منفی استعارہ ۔۔۔ ڈاکٹر اے عبداللہ

  یہ امر تو مسلم ہے کہ ستیہ پال آنند جیسے ہمہ جہت شاعر کے ہاں، جس نے چھ سو سے کچھ اوپر نظمیں لکھی ہوں، First Person Pronoun یعنی ’’میں ‘‘ کی شخصیت ذاتی یا وارداتی نہیں ہو سکتی۔ ’’میں ‘‘ وہ ’’متکلم یا موجود راوی‘‘ کا نطق ہے جس کے توسط سے شاعر Read more about ستیہ پال آنند کی شاعری میں عورت ۔ ایک منفی استعارہ ۔۔۔ ڈاکٹر اے عبداللہ[…]

کوائف ستیہ پال آنند

  نام :          ستیہ پال آنند پیدائش:        24اپریل 1931ء موضع کوٹ سارنگ، تحصیل تلہ گنگ، ضلع چکوال، پنجاب، پاکستان والدین:        والد : رام نارائن آنند والدہ: ودیا ونتی، پنجابی شاعرہ اور سکھ اسکالر تعلیم :         مارچ 1947ء میں میٹرک مشن ہائی اسکول، راولپنڈی سے کیا۔ 1951ء میں ادیب فاضل (آنرز اِن اردو) 1952ء میں Read more about کوائف ستیہ پال آنند[…]