غزل تب ہوتی ہے ۔۔۔ بیکل اتساہی

 

جب لگیں دل پہ نینوں کے بان غزل تب ہوتی ہے

جب حسِیں ہو کوئی مہربان، غزل تب ہوتی ہے

پیاسا پپیہا ہو، ہوائیں ہوں، دہکی ہوں نغموں کی شان

میخانہ لہکا ہو، کالی گھٹائیں ہوں، بے سدھ ہوں چھلکتے ہوں جام

کوئی ساقی ہو پھر بدگمان، ۔ ۔ غزل تب ہوتی ہے

 

جب لگیں دل پہ نینوں کے بان غزل تب ہوتی ہے

صحن گلستاں میں شعلوں کی بُو ہو، کلیوں کے سر پر ہو آگ

پھولوں کے عارض پہ دل کا لہو ہو، شاخ نشیمن ہو ناگ

زندگی جب بنے امتحان، ۔ ۔ غزل تب ہوتی ہے

جب لگیں دل پہ نینوں کے بان، غزل تب ہوتی ہے

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے