کوچے میں ایک اور میر- منور رانا ۔۔۔ حقانی القاسمی

ہر اچھی شاعری میں ڈھائی اکشر ہوتے ہیں، منور رانا کی شاعری میں بھی ڈھائی اکشر ہی ہیں۔ ان کے پہلے اور دوسرے حرف کی تفہیم تو آسان ہے، مگر اس نصف حرف کے طلسمی اسرار کو سمجھنے کے لیے ذہن کی بہت ساری توانائیاں صرف کرنی پڑیں گی۔ اس نصف حرف کے پراسرار آہنگ Read more about کوچے میں ایک اور میر- منور رانا ۔۔۔ حقانی القاسمی[…]

منور رانا۔ عمر بھر دھوپ میں پیڑ جلتا رہا ۔۔۔ علامہ اعجاز فرخ

ایک حقیقت افروز اور مایوس کن قول نے زندگی بھر آزردہ رکھا۔ یونان میں کسی فلسفی نے کہا تھا، شاید ارسطو نے یا افلاطون نے یا سقراط نے۔ اس نے کہا تھا ’’میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ میں کچھ نہیں جانتا‘‘ اس حقیقت کا اظہار میں نے بارہا کیا اور اس سچ پر جھٹلایا Read more about منور رانا۔ عمر بھر دھوپ میں پیڑ جلتا رہا ۔۔۔ علامہ اعجاز فرخ[…]

منور رانا _ ہم سے محبت کرنے والے روتے ہی رہ جائیں گے ۔۔۔ منصور الدین فریدی

منور رانا نہیں رہے۔ ہندوستان کی اردو شاعری کا ایک باب موت کی آغوش میں سمٹ گیا۔ ایک ایسا انسان جس نے کبھی فلمی چکنا چوند میں خود میں ’’شترو گھن سنہا‘‘ پایا تھا بلکہ خوشیوں کے شہر میں ’’شتروگھن سنہا آف کولکتہ‘‘ بھی کہلایا تھا۔ لیکن یہ قسمت تھی جس نے ایک ایسی انگڑائی Read more about منور رانا _ ہم سے محبت کرنے والے روتے ہی رہ جائیں گے ۔۔۔ منصور الدین فریدی[…]

مکاتیب رفیع الدین ہاشمی

نا معلوم قلم سے ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی کی شخصیت اور کام کسی تعارف کا محتاج نہیں، اقبالیات میں آپ کی گراں قدر خدمات کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جا چکا ہے۔ پاکستان کے تمام اہم ادبی اداروں اور جامعات میں آپ کے خطبات اور کتابوں سے استفادے کا سلسلہ جاری ہے۔ مودودیات، نقد Read more about مکاتیب رفیع الدین ہاشمی[…]

علّامہ اقبال اور دانش حاضر ۔۔۔ ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی

ہمارے آج کے دانش وروں، خصوصاً ’روشن خیال‘ دانش وروں کو یہ بات مان لینی چاہیے کہ پوری بیسویں صدی میں اقبال سے بڑا کوئی صاحب دانش نہیں تھا، اور دانش حاضر اور اس کی گہرائیوں اور پیچیدگیوں سے بھی ان سے بڑھ کر کوئی واقف نہ تھا۔ اقبال کے ہاں ’عقل‘ اور ’دانش‘ مترادف Read more about علّامہ اقبال اور دانش حاضر ۔۔۔ ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی[…]

اقبال کی نظم ’’شکوہ‘‘ ۔۔۔ رفیع الدین ہاشمی

تعارف اور پس منظر   ’’شکوہ‘‘ انجمن حمایت اسلام لاہور کے چھبیسویں سالانہ جلسے میں پڑھی گئی جو اپریل ۱۹۱۱ء میں ریواز ہوسٹل، اسلامیہ کالج ریلوے روڈ لاہور میں منعقد ہوا تھا۔ اس اجلاس کی صدارت فقیر سیّد افتخار الدین نے کی تھی۔ ایک شاعر کی حیثیت سے علّٓامہ اقبال کی شہرت و مقبولیت میں Read more about اقبال کی نظم ’’شکوہ‘‘ ۔۔۔ رفیع الدین ہاشمی[…]