غزلیں ۔۔۔ محمد صابر
عجیب پھیر ہے دیوار و در پھرے ہوئے ہیں مرے پڑوس کے آدم نگر پھرے ہوئے ہیں تمہارے شہر کے لوگوں سے کیسے بات کروں تجھے نکال کے ساروں کے سر پھرے ہوئے ہیں ہمارے بت بھی پڑے ہیں مراقبے میں یہاں کئی خمار میں ہیں بیشتر پھرے ہوئے ہیں ڈرے ہوئے Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد صابر[…]