مجھے کہنا ہے کچھ ۔۔۔۔

نئے شمارے کے ساتھ پھر ایک بار آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ اس بار کچھ دن پہلے تک مجھے خوشی تھی کہ اس بار یاد رفتگاں کے گوشے میں کسی کی یادیں شامل نہیں ہوں گی، لیکن پھر یکے بعد دیگرے اختر شمار کے سانحۂ ارتحال کی خبر پاکستان سے اور میرے بزرگ دوست Read more about مجھے کہنا ہے کچھ ۔۔۔۔[…]

نیا نگر، قسط ۔۔۔۳ تصنیف حیدر

فلیٹ کی فضا کچھ سنجیدہ تھی۔ نظر مراد آبادی اپنے بزرگ دوست اور مشاق شاعر نظیر روحانی کے پینتانے بیٹھا، ان کے پانو گود میں رکھے ہلکے ہلکے پنڈلیوں کو داب رہا تھا۔ فرش پر ایک ایش ٹرے رکھا تھا جو کہ سگریٹ کے فلٹروں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، دھواں اور بو اب Read more about نیا نگر، قسط ۔۔۔۳ تصنیف حیدر[…]

غزلیں ۔۔۔ صابرہ امین

دردِ ہجراں سے جو سینے میں سسکتی ہے غزل صورتِ اشک اِن آنکھوں سے ٹپکتی ہے غزل   مرے اشکوں کا سمندر بھی بجھا سکتا نہیں آتشِ ہجر میں پیہم جو دہکتی ہے غزل   بیتے لمحات کی بارات گذرتی ہو کہیں ایسے یادوں کے دریچوں سے جھلکتی ہے غزل   اس محبت میں جدائی Read more about غزلیں ۔۔۔ صابرہ امین[…]

غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید

پل تری یاد کے بہانے کے ہم نہ بھولے، نہ تھے بھلانے کے   توڑ ڈالوں نہ کیوں سبھی بندھن ضبط کے، صبر کے، زمانے کے   اب جو بولوں تو کھول کر کہہ دوں بھید سارے جو تھے چھپانے کے   کیسے اس کے بغیر کہہ ڈالوں تھے جو قصے اسے سنانے کے   Read more about غزلیں ۔۔۔ شکیل خورشید[…]

غزلیں ۔۔۔ محمد احمد

اُٹھا رکھوں سبھی کارِ جہاں، کتاب پڑھوں تیاگ دوں یہ جہاں، ناگہاں! کتاب پڑھوں   وہاں پہنچ کے نہ جانے کہاں ٹھہرنا ہو سفر میں ہُوں تو یہاں تا وہاں، کتاب پڑھوں   ابھی تو کیف سے پُر ہے حکایتِ ہستی نئی نئی ہے ابھی داستاں، کتاب پڑھوں   رواں سفینۂ ہستی ہے، رکھ نہ Read more about غزلیں ۔۔۔ محمد احمد[…]

غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی

ہماری نیند کوئی سو گیا ہے کیا جو تھا خوابوں کا زیور کھو گیا ہے کیا   سبھی چہروں پہ ہے کیوں بد حواسی اب سبھی کا جیسے یاں کچھ کھو گیا ہے کیا   کوئی فریاد اب سنتا نہیں وہ بھی کہیں پر چیف جسٹس ہو گیا ہے کیا   یہ کیوں تالاب دریا Read more about غزلیں ۔۔۔ قمر صدیقی[…]

غزلیں ۔۔۔ اسلم عمادی

یہ فیصلہ نہ کر سکے یاں اپنا کون تھا تھا سارا شہر وہم و گماں اپنا کون تھا   جس سے ملے وہ ٹوٹ کے بے ساختہ ملا لیکن شریک درد یہاں اپنا کون تھا   پھیلی تھی چاندنی بھی عجب واہمہ کی طرح وہ اجنبی سا چاند رواں اپنا کون تھا   اک بزم Read more about غزلیں ۔۔۔ اسلم عمادی[…]

ایک ہی راستہ۔۔۔! بس۔۔! ۔۔۔ حنیف سید

  ’’اپنے وفا دار کتے کو پھانسی پر لٹکا کر تم نے ہی انعام میں ہیرے کی انگوٹھی پائی تھی، مجھ سے۔۔۔ ؟‘‘کافی انتظار کے بعد جب بادشاہ کو ایک سمت سے چرواہا اپنی بھیڑیں لاتا دکھائی دیا تو بادشاہ نے سرپٹ گھوڑا دوڑاتے ہوئے اس کے قریب پہنچ کر اُس کو پہچاننے کی کوشش Read more about ایک ہی راستہ۔۔۔! بس۔۔! ۔۔۔ حنیف سید[…]

نظمیں۔۔۔ سلیمان جاذب

  کاش   کاش وہ رات بھی کبھی آئے چاند جب آسماں پہ روشن ہو میرے آنگن میں تو اتر آئے چاندنی یوں سمیٹ لے مجھ کو تیری خوشبو لپیٹ لے مجھ کو میں تری ذات میں سما جاؤں اور تری روح میں اتر جاؤں میری سانسوں میں تیری خوشبو ہو تیرا پیکر ہی میرے Read more about نظمیں۔۔۔ سلیمان جاذب[…]