آخری خواہش ۔۔۔ نجمہ ثاقب

خادم کو گانا گانے کی عادت تھی۔ مگر خالی خولی عادت سے کہاں کام چلتا ہے۔ گلے میں اگر سر نہ ہو۔ آواز کی لہروں میں محض سیٹیاں بجاتی ہوا بھری ہو تو گانا الٹا گانے والے کے گلے پڑ جاتا ہے۔ مگر خادم کو قدرت نے ایسی آواز بخشی تھی کہ جو ایک مرتبہ Read more about آخری خواہش ۔۔۔ نجمہ ثاقب[…]

غزلیں ۔۔۔ اشرف

یکایک دل کو دھڑکانے سے پہلے ذرا ٹھہرو! قریب آنے سے پہلے   بلاتے تھے تجھے کس نام سے سب؟ "زمیں کا چاند” کہلانے سے پہلے   نہیں تھی دلکشی موسم میں کوئی تِرے آنچل کے لہرانے سے پہلے   ترا کیا حال تھا سچ سچ بتا اب مِرے جانے کے بعد، آنے سے پہلے Read more about غزلیں ۔۔۔ اشرف[…]

اردو زبان کی ابتداء اور اس کی ارتقا ۔۔۔ نا معلوم

مولوی فیروز الدین کی مرتب کردہ مشہور زمانہ اردو لغت ’’جامع فیروز اللغات‘‘ میں اردو زبان کی ابتداء اور اس کی ارتقا کے حوالے سے ایک سیر حاصل مقالہ شامل ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ یہ اہم ترین مقالہ کسی مصنف/ محقق کے نام کے بغیر شائع ہوا ہے۔ گمان اغلب ہے کہ Read more about اردو زبان کی ابتداء اور اس کی ارتقا ۔۔۔ نا معلوم[…]

گرہ کشائی ۔۔۔ صالحہ رشید

’’ذیشان بیٹے۔۔۔ جلدی کیجئے۔۔۔ لیٹ ہو جائیں گے آپ‘‘ ’’رحیم چاچا۔۔‘‘ ’’جی۔۔۔ سلام بیگم صاحبہ‘‘ ’’گاڑی نکالئے‘‘ ثروت بیگم کی آواز پر رحیم چاچا نے جلدی سے کار کی چابی سنبھالی اور ایک بار پھر۔۔۔ ’’جی بیگم صاحبہ‘‘ کہتے ہوئے صدر دروازے کی طرف ہو لئے۔ ثروت بیگم نے ذیشان کی ٹائی ٹھیک کی۔ سر Read more about گرہ کشائی ۔۔۔ صالحہ رشید[…]

غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب

مٹا کر پھر بنایا جا رہا ہے ہمیں کوزہ بتایا جا رہا ہے   وہی کچھ تو کریں گے اپنے بچّے انہیں جو کچھ سِکھایا جا رہا ہے   وہی پانی پہ لکھتے جا رہے ہیں ہمیں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے   ہتھیلی کی لکیریں ہیں کہ جن میں کوئی دریا بہایا جا Read more about غزلیں ۔۔۔ سلیمان جاذب[…]

ٹھنڈی دیواریں ۔۔۔ گرمکھ سنگھ جیت/ اعجاز عبید

(پنجابی)   ایشور داس نے ایک گھٹن سی محسوس کی۔ مئی کا مہینہ ، بیحد تیز گرمی اور لو۔ اس کا دل گھبرا گیا ۔ اس نے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے سے ماتھے پر بہتا ہوا پسینہ پونچھا۔ پھر ہاتھ سے پیٹھ کھجلانے لگا۔ جب اس طرح بھی چین نہ ملا تو بنیان اتار کر Read more about ٹھنڈی دیواریں ۔۔۔ گرمکھ سنگھ جیت/ اعجاز عبید[…]

غزل ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن

کیا تُم کو نظر آئے گا اِس شہر کا منظر ہے دھند میں لِپٹا ہوا یہ قہر کا منظر   ہے پیرِ فلک آپ ہی انگشت بدنداں دیکھا ہے جو اِس قریۂ بے مہر کا منظر   اِک سمت ہیں سوکھے ہوئے لب، خشک زبانیں اور دوسری جانب ہے رواں نہر کا منظر   جو Read more about غزل ۔۔۔ محمد حفیظ الرحمٰن[…]

نیرو کا روم ۔۔۔ وشنو ناگر/ اسنیٰ بدر

(ہندی)   جب روم جل رہا تھا نیرو کے ہاتھ میں تھی اک بانسری سریلی   میں نے بھی تان دی تھی، ’’کیا بات میرے آقا!‘‘   جب روم جل رہا تھا   نیرو جلا رہا  تھا چُن کر غریب رومن جسموں کی مشعلوں سے کرتا تھا شہر روشن آہ و فغاں  بھلا کر اور Read more about نیرو کا روم ۔۔۔ وشنو ناگر/ اسنیٰ بدر[…]

پانچ قبریں ۔۔۔ عامر صدّیقی

آج بھی مجھے اچنبھے میں دیکھ کر وہ بوڑھا بول ہی پڑا، ’’یہ پانچ قبریں میرے پانچ دوستوں کی ہیں۔ ان پانچوں کا مجھ پر جو احسان ہے وہ میں کبھی نہیں اتار سکتا، ایسا احسان بھلا کب کسی نے، کسی کے ساتھ کیا۔ اب میرا فرض ہے کہ میں روز ان کی قبروں پر Read more about پانچ قبریں ۔۔۔ عامر صدّیقی[…]

’اس نے کہا تھا‘: قرأت در قرأت ۔۔۔ رویندر جوگلیکر

ناول کی سنجیدہ قرأت میرے خیال میں ایک پیچیدہ عمل ہے۔ ناقد ہو یا عام قاری، کسی بھی ناول کی قرأت کے دوران زیر مطالعہ ناول کو پڑھنے اور سمجھنے کا ایک نظام ذہن میں ترتیب پاتا چلتا ہے۔ یہ ایک لا شعوری عمل ہے جو ہر ناول کے اپنے متن کی ساخت اور اسلوب Read more about ’اس نے کہا تھا‘: قرأت در قرأت ۔۔۔ رویندر جوگلیکر[…]