یہ ہے میرا ہندوستان ۔۔۔ زبیر رضوی

 

یہ ہے میرا ہندوستان

میرے سپنوں کا جہان

اس سے پیار ہے مجھ کو

 

ہنستا گاتا، جیون اس کا دھوم مچاتے موسم

گنگا، جمنا کی لہروں میں سات نہروں کے سرگم

تاج، ایلورہ جیسے سندر تصویروں کے البم

یہ ہے میرا ہندوستان

 

دن البیلے، راتیں اس کی مستی کی سوداگر

دھرتی جیسے پھوٹ بہی ہو دودھ کی کچی گاگر

اونچے نیچے پربت اس کے نیلے نیلے ساگر

یہ ہے میرا ہندوستان

 

بادل جھومے، برکھا برسے، پون جھکولے کھائے

دھرتی کے پھیلے آنگن میںیوں کھیتی لہرائے

جیسے بچہ ماں کی گود میں رو رو کے مسکائے

یہ ہے میرا ہندوستان

 

رادھا، سیتا، چندر گائے، گائے اندوبال

نینوں میں کاجل کے ڈورے سرخ گلابی گال

زلفوں کی وہ چھایا جیسے شملہ، نینی تال

یہ ہے میرا ہندوستان

 

ڈھولک جاگی، مہندی لاگی، رنگ رنگیلا ساون

سکھیاں مل مل ہولی کھیلیں، سانوریا کے آنگن

گھونگھٹ میں گوری شرمائے پیا ملن کے کارن

یہ ہے میرا ہندوستان

 

راجہ، رانی، گڈا گڈی اور پریوں کی کہانی

بچوں کے جھرمٹ میں سنائے بیٹھ کے بوڑھی نانی

لوری گائے، ماتھا چومے، ممتا کی دیوانی

یہ ہے میرا ہندوستان

 

البیلا پنجاب ہے اس کا رومانوں کی بستی

صبح بنارس، شام اودھ اور شالامار کی مستی

بمبئی جیسے شہر ہیں اس میں دلّی جیسی بستی

یہ ہے میرا ہندوستان

 

غالب، اور ٹیگور یہیں کے میرا کالی داس

یہیں ہوا تھا سچائی کا گوتم کو احساس

یہیں کیا تھا ساتھ رام کے سیتا نے بن باس

یہ ہے میرا ہندوستان

 

مندر، مسجد ہیں تو کہیں ہیں گرجا اور شوالے

ملّا، پنڈت، گیتا اور قرآن کے ہیں متوالے

ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی دیش کے سب رکھوالے

یہ ہے میرا ہندوستان

میرے سپنوں کا جہان

اس سے پیار ہے مجھ کو

٭٭٭

(ماخذ: ادب ساز، دہلی، شمارہ ۱)

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے