اختر شمار کی یاد میں ۔۔۔ وحید الرحمٰن خان

اختر شمار!

تم اتنے دراز قامت تھے

کہ جب چاہتے آسمان سے

ستارے توڑ سکتے تھے

مگر تم

ستارے توڑنے

اور پھول توڑنے

اور دل توڑنے کے قائل نہیں تھے؛

سو تم عمر بھر

ستارے گنتے رہے،

شعر کہتے رہے،

درد جگر سہتے رہے!

٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے