غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی

کیا جانے جہاں تھا میں وہاں تھا کہ نہیں تھا ہونے کا یقیں، میرا گماں تھا کہ نہیں تھا   قاصد! کچھ اثر اُس پہ عیاں تھا کہ نہیں تھا کچھ اشک سا آنکھوں میں رواں تھا کہ نہیں تھا   مدت سے میں بُجھ کر بھی یہی سوچ رہا ہوں جتنا میں جلا اُتنا Read more about غزلیں ۔۔۔ راجیش ریڈی[…]

مجھے کہنا ہے کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمیشہ کی طرح نیا شمارہ نئی سہ ماہی کی پہلی تاریخ کو ہی آن لائن کیا جا رہا ہے۔ میرا طریقہ یہ ہے کہ تخلیقات کو ایک جگہ جمع کرتا جاتا ہوں، پھر جس سہ ماہی کا شمارہ ہو، اس کے پچھلے ماہ کی پندرہ تاریخ کے آس پاس میں اپنی لائبریری کا کام ختم Read more about مجھے کہنا ہے کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔[…]

’’سفر آشنا‘‘ کی باز قرأت: منزل منزل عشق و جنوں ۔۔۔ ڈاکٹر مشتاق صدف

پروفیسر گوپی چند نارنگ اردو زبان و ادب کے ایک دیو قامت نقاد اور محقق ہیں۔ انھوں نے تحقیق و تنقید، زبان، لسانیات اور تھیوری کے شعبہ میں بے پناہ شہرت اور مقبولیت حاصل کی ہے۔ ان کی ہر تحریر ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہے۔ ’سفر آشنا‘ جو ان کے بیرونی ممالک کا Read more about ’’سفر آشنا‘‘ کی باز قرأت: منزل منزل عشق و جنوں ۔۔۔ ڈاکٹر مشتاق صدف[…]

نعت پاک ۔۔۔ ثناء اللہ ظہیرؔ

تھی اُن کے در پہ لُٹانی، سنبھال کر رکھی متاعِ اشک پرانی سنبھال کر رکھی   کہ ایک دن اسے آقا کی نعت ہونا تھا غزل نے اپنی جوانی سنبھال کر رکھی   وہ نعت جس سے مہکتی ہے شب کی تنہائی وہ نعت رات کی رانی سنبھال کر رکھی   حضور آپ کی مِدحت Read more about نعت پاک ۔۔۔ ثناء اللہ ظہیرؔ[…]

غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیرؔ

مجھے ٹوک مت خدارا، مجھے چھوڑ مت خدارا میں علامت خطا ہوں، تو عطا کا استعارہ   مرے جاں نثار ہمدم مجھے یہ نہیں گوارا مرے فائدے کی خاطر ہو ترا کوئی خسارہ   یہ فُرات ہے سراپا، وہ سمندر اور کھارا ہے الگ الگ جو دھارا، ہے انا کا کھیل سارا   نہیں واپسی Read more about غزلیں ۔۔۔ ڈاکٹر رؤف خیرؔ[…]

غزل ۔۔۔ اعجاز عبید

خاموش ہیں لب، کوئی دعا ہی نہیں آتی ایسی تو کبھی دل پہ تباہی نہیں آتی   تجھ بن بھی گزرتے ہیں مرے دن بہت اچھے دینی مجھے جھوٹی یہ گواہی نہیں آتی   خوشبو تری لاتی ہے، چلی جاتی ہے یکلخت ہاتھوں میں مرے بادِ صبا ہی نہیں آتی   کرتا ہے جو وہ Read more about غزل ۔۔۔ اعجاز عبید[…]

ڈاکٹر نارنگ ’ساختیات‘ ہی کے نہیں ’’خود ساختیات‘‘ کے بھی ماہر ہیں ۔۔۔ مشفق خواجہ

ڈاکٹر نارنگ صاحب جب بھی پاکستان تشریف لاتے ہیں تو یہاں کی ادبی دنیا میں زلزلہ سا آ جاتا ہے۔  عام زلزلے سے زیر زمین سطح پر ارتعاش پیدا ہوتا ہے،ڈاکٹر نارنگ قضیۂ زمین برسرِ زمین کے قائل ہیں۔ ان سے ملنے کے لیے لوگ بے تاب ہوتے ہیں اور وہ خود بھی سراپا اشتیاق Read more about ڈاکٹر نارنگ ’ساختیات‘ ہی کے نہیں ’’خود ساختیات‘‘ کے بھی ماہر ہیں ۔۔۔ مشفق خواجہ[…]