غزلیں ۔۔۔ اصغرؔ شمیم
ساتھ میرے کوئی بیٹھا دیر تک سن رہا تھا میرا قصہ دیر تک گرچہ موجوں میں روانی تھی بہت میں لبِ ساحل تھا پیاسا دیر تک دھوپ نکلی تھی نہ تھا سورج یہاں ساتھ تھا پھر کس کا سایہ دیر تک آئینہ جب سامنے رکھا گیا تک رہا تھا میرا چہرہ دیر Read more about غزلیں ۔۔۔ اصغرؔ شمیم[…]