ہیجان
ظہور احمد فاتح
اچانک بعد مدت کے
ملا وہ آج کچھ ایسے
صبا کا جیسے جھونکا ہو
اچانک ہی جو گزرا ہو
مشامِ جاں کو مہکا کر نظر میں تازگی لا کر
پِلا کر جام قربت کا، کئے ہیجان سا برپا
وہ مجھ سے ہو گیا رُخصت
ہے دل میں اِک عجب حسرت
وہ اِک پل رہ نہیں پایا
میں کچھ بھی کہہ نہیں پایا
٭٭٭