مدحت الاختر ۔۔۔ ترتیب: محمد حفظ الرحمٰن

مدحت الاختر

ترتیب: محمد حفظ الرحمٰن

 

 

نام:محمد مختار ابن حافظ رحمت اللہ

والدہ: خاتون بی بنت حافظ عبداللہ

قلمی نام:ڈاکٹر مدحت الاختر

پیدائش: ۱۵ مئی ۱۹۴۵ (کامٹی ضلع ناگپور،  مہاراشٹر)

پرائمری تعلیم

   ٭ انجمن غنچۂ اسلام اردو پرائمری اسکول،  کامٹی،  ۱۹۵۵

                ٭ ہائر سیکنڈری (گیارہویں) : ایم ایم ربانی ہائر سیکنڈری اسکول،  کامٹی ۱۹۶۲

                ٭ بی اے:ناگپور مہاودیالیہ ناگپور، ۱۹۶۵

                ٭ ایم۔اے(فارسی) ۱۹۶۷    ناگپور یونیورسٹی، ناگپور

                ٭ ایم۔اے(اردو) ۱۹۶۹      ناگپور یونیورسٹی، ناگپور

                ٭ پی ایچ۔ڈی (فارسی) ۱۹۷۹ ناگپور یونی ورسٹی، ناگپور  (موضوع: نظیری نیشاپوری،  حیات اور فن)

ملازمت

             ٭ لکچرر شعبۂ اردو، جگدمب مہاودیالیہ،  اچلپورسٹی،  مہاراشٹر(جولائی ۱۹۷۰ تا ستمبر ۱۹۷۱)

            ٭ پروفیسر و صدر شعبۂ اردو وفارسی،  وسنت راؤ نائیک گورنمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس

اینڈ سو شل سائنسز،  ناگپور (قدیمی مارس کالج)(۲؍ اکتوبر ۱۹۷۱  تا  ۳۱ مئی ۲۰۰۳)

                (مذکورہ عہدوں پر متمکن ہونے سے پہلے موصوف ان سے پیشتر کے مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں)

خاندان

شادی:   زاہدہ بیگم بنت نیاز الحفیظ پٹیل،  کامٹی (۱۷ مئی ۱۹۷۰)

افراد خاندان: بیٹا بہو: سعود عالم،  نازیہ تبسم …جنید عالم،  سمیرہ رحمٰن… عبید حارث، حنا ترنم… بیٹی داماد:عالیہ روحی، مظہر لطیف…سعدیہ انجم، ندیم اختر…ماریہ تکلم، عمران الرحیم اعظمی

شاعری

شعر گوئی کی ابتدا:  ۱۹۶۱ کے آس پاس

تلمذ:    ٭ ابتداء اُردو کے معروف شاعر کرشن موہن سے بذریعۂ خط کتابت اصلاح لی، ایک سال کے اندر اندر  یہ سلسلہ منقطع ہو گیا۔

            ٭ ماہنامہ شب خون الہ آباد میں جتنا کلام شائع ہوا، وہ جناب شمس الرحمٰن فاروقی صاحب کی نظر اصلاح سے گذرا۔

پہلی شعری تخلیق: ٭ روزنامہ انقلاب ’ بمبئی میں بزم شعرا کے کالم میں شائع ہوئی۔ (۱۶ فروری ۱۹۶۲)

مطبوعات

٭ ’ منافقوں میں روز و شب‘، شائع کردہ مطبوعات نشتر، کامٹی (۱۹۸۰)

            ٭ ’میری گفتگو تجھ سے ‘ شائع کردہ لائف ٹائمز پبلی کیشنز،  کامٹی (۲۰۰۴)

مرتّبہ کتب:

٭ ’ چاروں اُور‘ (جدید غزلوں کا اولین انتخاب) باشتراک شاہد کبیر،  ناگپور (۱۹۶۸)

           ٭ ’ بے صدا فریاد‘ از اقبال اشہر قریشی،  کامٹی ۲۰۱۲

چند نثری نگارشات:

 ٭ نظیری سے استفادے کی چند مثالیں،  مورچہ،  گیا(بہار)

            ٭ کلام غالب کی پیروڈیاں، مورچہ،  گیا(بہار)

            ٭ کلیات عادل ناگپوری،  قرطاس ناگپور

            ٭ ڈاکٹر مظفر حنفی اور میں، مشمولہ مظفر حنفی۔ حیات و جہات

            ٭ قرن ہا باید مشمولہ مجلہ وقار تعلیم،  مالیگاؤں

            ٭ محبوب راہی مرتبہ ڈاکٹر امین انعامدار

پیش لفظ، دیباچے وغیرہ:

            ٭ بھوپال ایک خواب: عبدالرحیم نشتر ۱۹۷۶

            ٭ کامٹی کی ادبی تاریخ : ڈاکٹر شرف الدین ساحل ۱۹۸۲

            ٭ خواب ایک عام آدمی کا : عبدالعزیز عرفان ۱۹۹۳

            ٭ اساس: امین بیودوی ۱۹۹۷

            ٭ جادہ و منزل: غیاث الدین سلیم ۲۰۰۲

            ٭ خاقانی شروانی: ڈاکٹر شرف الدین ساحل۲۰۰۲

            ٭ نوائے دل:نہال چند پرتاپ شاہ آبادی مرتبہ ڈاکٹر سروشہ نسرین قاضی۲۰۰۴

            ٭ برگزیدہ شخصیات: ڈاکٹر خالدہ نگار۲۰۰۹

            ٭ رانا آرٹ ایک مطالعہ: ڈاکٹر سروشہ نسرین قاضی ۲۰۱۰

درسی کتب میں تخلیقات کی شمولیت:

   ۱۔ آئیں گے جو بزرگ کہانی سنائیں گے اتنے سنیں گے جھوٹ کہ سچ بھول جائیں گے

     اس شعر کے ساتھ پوری غزل مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن،

     پونے کی گیارہویں جماعت کی درسی کتاب میں شامل کی گئی (سال ۸۶۔۱۹۸۵ سے)

    ۲۔ نظم ’’ درختوں سے محبت ‘‘ کو مہاراشٹر اسٹیٹ بیورو آف ٹکسٹ بک پروڈکشن اینڈ کریکولم ریسرچ،  پونے،  نے چوتھی جماعت کی درسی کتاب میں شامل کیا ہے۔

   ۳۔ مہاراشٹر اسٹیٹ بیورو آف ٹیکسٹ بک پروڈکشن اینڈ کریکولم ریسرچ، پونے نے چھٹی جماعت کی درسی کتاب تعارف اردو میں متذکرہ بالا نظم شامل کی۔

   ۴۔یہی نظم این سی ای آر ٹی نئی دہلی کی چھٹی او رساتویں کی درسی کتابوں میں بھی شامل کی گئی۔

   ۵۔ اب اپنے آپ سے رہتا ہوں شرمسار بہت کیا تھا میں نے کبھی اس پہ اعتبار بہت

      یہ غزل ایم۔ایس بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن،  پونے،  نے دسویں جماعت  کی درسی کتاب میں ۰۸۔۲۰۰۷ سے شامل کی ہے۔

   ۶۔ شواجی یونیورسٹی،  کولھا پور نے ان کی اس غزل :

 ملے گی پیاس سمندر کی،  بھیک شبنم کی   کہ اس دیار میں ہوتی ہے پرورش غم کی

     کو بی اے پارٹ ون کے نصاب میں شامل کیا ہے۔

   ۷۔ ناگپور یونیورسٹی نے ۱۴۔۲۰۱۳ سے ایم اے فائنل اردو کے چوتھے پیپر کے لیے موصوف کی پانچ غزلیں(مشمولہ جدید اردو شاعری مرتبہ ڈاکٹر اظہر حیات) شامل نصاب کی ہیں۔

  ۸۔  کانٹوں کا تاج اپنی جبیں پر سجائیے   ہے زندگی سے پیار تو مر کے دکھائیے

     یہ غزل شمس الرحمٰن فاروقی اور حامد حسین حامد کے مرتبہ جدید شاعری کے اولین انتخاب ’ نئے نام‘ میں شامل ہے جس کو ۱۹۶۷ء میں جموں و کشمیر یونیورسٹی نے اپنے ایم۔اے اردو کے نصاب میں داخل کیا۔

 تحقیقی سرگرمیاں

       ان ریسرچ اسکالروں کو موصوف کی زیر نگرانی فارسی اور اردو میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری تفویض کی گئی:

فارسی

٭ ڈاکٹر عائشہ وقار: ہندوستان میں فارسی مثنوی

٭ ڈاکٹر جنت بی باغبان: فیضی کی مثنوی نگاری

٭ ڈاکٹر سروشہ نسرین قاضی: مسیح کاشی۔ حالات زندگی اور شاعری

٭ ڈاکٹر شگفتہ نسرین قاضی:احوال و آثار ثنائی مشہدی

٭ ڈاکٹر مجیب الرحمٰن: فارسی غزل کے ارتقا میں عرفی شیرازی کا حصہ

٭  ڈاکٹر شہناز قاسم انعامدار: قطب شاہی دور کے فارسی شعرا

٭ محمد محبوب عبدالسلیم نے اپنا پی ایچ۔ ڈی مقالہ ’’ فارسی غزل بعہد محمد شاہ ‘‘ داخل کیا ہے۔

اردو

٭ ڈاکٹر افضل جہان آرا: غلام احمد فرقت کاکوروی۔ حیات و خدمات

٭ ڈاکٹر افسر جہاں شیخ: عصمت چغتائی۔ حیات اور فن

٭ ڈاکٹر زرینہ کریم: شوکت تھانوی۔ حیات اور ادبی خدمات

٭ ڈاکٹر نو شابتہ الفاطمہ خان: کنھیا لال کپور۔ حیات اور خدمات

٭ ڈاکٹر مہر النساء علی: اردو شاعری میں انگریزی کے اصناف

٭ ڈاکٹر برکت اللہ انصاری : حضرت مولانا حافظ سید سراج احمد چشتی۔ شخصیت اور فن

٭ ڈاکٹر نیاز احمد انصاری : ملک زادہ منظور احمد۔ حیات،  شخصیت اور فن

٭ ڈاکٹر سروشہ نسرین قاضی : علامہ محوی صدیقی لکھنوی۔ حیات اور کارنامے

٭ ڈاکٹر کنیز فاطمہ کاظمی : راجندر سنگھ بیدی۔ حیات،  شخصیت اور فن

٭ ڈاکٹر صبیحہ سیفی: علامہ جمیل مظہری۔ حیات اور ادبی خدمات

٭ ڈاکٹر فیض احمد انصاری: اعجاز صدیقی۔ حیات اور کارنامے

٭ ڈاکٹر فیروز حیدری : علی جواد زیدی۔ شخصیت اور فن

٭ ڈاکٹر رخسانہ خاتون : اردو مضمون کے ارتقا میں شوکت تھانوی کا حصہ

٭ ڈاکٹر سلمان برکتی : اردو ادب میں تبصرہ نگاری

٭ ڈاکٹر انجم آرا: آنند نرائن ملا۔ حیات اور فن

٭ ڈاکٹر ارشاد احمد: اردو شاعری میں قطعہ نگاری

٭ ڈاکٹر محمد رفیق اے۔ ایس: کشمیری لال ذاکر۔ حیات اور ادبی خدمات

٭ عثمان غنی سروے نے ’’ مدحت الاختر۔ شخص اور شاعر‘‘ کے عنوان سے ۲۰۰۵ میں ممبئی یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کے لیے مقالہ لکھ کر ڈگری حاصل کی۔

٭ ڈاکٹر وحید نظامی،  صدر شعبۂ اردو،  پوار کالج،  مرتضیٰ پور، یوجی سی مائنر ریسرچ پروجیکٹ کے تحت  ’’ مدحت الاختر۔ حیات اور فن‘‘ کے موضوع پر کام کر رہے ہیں۔

٭ مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن،  پونے کے ذریعے تفویض کردہ  کام:(آگے بورڈ کا پورا نام لکھنے کے بجائے صرف ’’ بورڈ‘‘ لکھا جائے گا)

     ۱۔  مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ،  پونے نے نویں جماعت کی نصابی کتاب پر نظر ثانی کے لیے ان کی خدمات حاصل کیں۔

     ۲۔بورڈ کے ذریعے مرتب کی گئی بارہویں جماعت کی درسی کتاب کی تدوین میں اردو ٹکسٹ بک کے ایڈیٹوریل بورڈ میں بحیثیت ممبر کے کام کیا۔ ۹۴۔۱۹۹۳ میں نویں جماعت کی اردو کی درسی کتاب کی ٹیچرس ہینڈ بک تیار کی۔

     ۴۔ہائر سیکنڈری اسکول ٹیچرس کے لیے ۱۹۹۴ میں بورڈ نے ٹیچرس ہینڈ بک تیار کرنے کے لیے  کمیٹی کی تشکیل کی۔ آپ نے کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

     ۵۔ بورڈ نے نویں تا بارہویں اردو کی نصابی کتابوں کی دوبارہ طباعت سے پیشتر نظر ثانی کے لیے ان کا تقرر کیا۔

    ۶۔  ۲۰۰۶ میں گیارہویں جماعت کی اردو درسی کتاب کی تیاری کے لیے ایڈیٹوریل بورڈ کے ایک ممبر کی حیثیت سے بورڈ کے لیے کام کیا۔

انعامات

       ٭ مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادیمی نے شاعری کے لیے ریاستی سطح کا ’ سراج اورنگ آبادی ایوارڈ‘، برائے سال ۲۰۰۳ تفویض کیا۔

         ٭۲۰۰۷ میں مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادیمی نے ملکی سطح کے با وقار ’’ ولی دکنی ایوارڈ‘‘ برائے ادبی خدمات سے سرفراز کیا۔

نشریات

      ٭ ناگپور، ممبئی اور پٹنہ ریڈیو اسٹیشن سے ان کے متعدد پروگرام نشر ہوئے۔

      ٭  نئی دہلی دور درشن نے ۱۹۷۴ میں جدید اردو شعراء کا پہلا مشاعرہ ٹیلی کاسٹ کیا تھا۔ آپ اس      مشاعرے کے شرکاء میں تھے۔( اُس زمانے میں نیشنل ٹی وی پر مشاعرہ پڑھنا بڑی بات سمجھی جاتی تھی)

     ٭  نیشنل چینل پر ٹیلی کاسٹ کے لیے ۲۳ مارچ ۱۹۹۲ کو ممبئی میں ٹی وی مشاعرہ ریکارڈ کیا گیا۔  آپ نے اس میں شرکت کی۔

سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے انسلاک

۱۔سابق ممبر اردو وفارسی بورڈ آف اسٹڈیز، ناگپور یونیورسٹی،  ناگپور

۲۔رکن مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادیمی ممبئی (۹۵۔۱۹۹۴)

۳۔رکن اردو لینگویج کمیٹی،  بال بھارتی،  پونے ۱۹۹۵ تا حال

۴۔سکریٹری انجمن ضیاء الاسلام،  پبلک لائبریری،  کامٹی

۵۔سابق ممبر ریسرچ اینڈ ری کگنیشن کمیٹی ( اردو )، امراؤتی یونیورسٹی،  امراؤتی

۶۔رکن مجلس عاملہ، بزم غالب،  کامٹی

۷۔  درج ذیل یونیورسٹیوں کے اردو فارسی کے بی اے، ایم اے کے ممتحن کی حیثیت سے، نیز مذکورہ مضامین کی پی ایچ۔ ڈی کے ممتحن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں: ناگپور،  امراؤتی،  اورنگ آباد،  جل گاؤں،  ناندیڑ، ممبئی،  پونے،  گلبرگہ،  ساگر، بلاسپور، جامعہ ملیہ نئی دہلی،  جامعہ عثمانیہ حیدر آباد،  اُجیّن وغیرہ

۸۔  رکن ریسرچ اینڈ ریکگنیشن کمیٹی ( فارسی) راشٹر سنت تکڑوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی، ناگپور

٭٭٭٭

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے